غلامی اسلام کا انسانی تتر بدترین ظ لم انسانیت کے علمبرداروں نے فقط انسانیت کے بام پر غلامی کے باراروں کا خاتمہ کر دالا تھا اسلام عذر خواہ بہانہ بناتے ہیں کہ خدانے غلامی کو اس لئے ختم نہیں کیا کیونکہ اُس رمانے میں یہ ممکن نہیں تھا۔ تو ا ںعذر خواہوں کو انسانیت کے بام لیواعظیم سپوتوں کودیکھنا چاہیے جنہوں نے کسی خداکے بام پر نہیں، بلکہ فقط انسانیت کے بام پر غلامی کا خاتمہ کر دالا: • زار سا ل قبل ہی (جب معاشرہ ربPادہ بOاریکی میں دوباتھا) مہاتما بدھ نے Z اسلام کی ا _ مد سے ابPک ہ مذہZب کے بام پر نہیں، بلکہ فقط "انسانیت" کے بام پر غلاموں کا دکھ محسوس کرتے ہوئے غلامی کے خلاف تعلیماتO دیں اور جب انکے پیروکار اشوکا کو خکومبO ملی تو اس نے غلامی کے نظام کا تقریباً خاتمہ کرتے ہوئے غلاموں کی تجارتO اور انکے باراروں پر ب~ابندی لگا دی۔ اشوکا کے بعد بھی اصلاحاتO کا صفحہ 1 عمل جاری رہا اور بعد میں ا _ نے والی بدھ خکومتوں نے صرف اپنی عقل اور انسانیت کے خدبے کے تحت غلامی کے نظام کو مضارعبO (مزدوری Serfdom ) کے نظام میں تبدیل کر دالا اور یوں غلاموں کو وہ تمام وہ حقوقدے دیے جو کہ ابPک ا _ راد شخص کو حاصل ہوتے ہیں۔ مگر پھر 900 سال بعد مسلماںہندوستاںپر قابض ہوئے اور انہوں نے پھر سے ہندوستاںمیں غلامی کے باراروں کو جاری کر دبPا( لنک )۔ بPاد رہے کہ مہاتما بدھا خود ملحد/ا _ گناسٹک تھے اور کسی خالق ہستی کو نہیں مانتے تھے اور نہ ہی یہ مانتے تھے کہ کسی خالق نے کوئی دین/مذہZب فزشتوں بPا اوبOاروں/نبیوں کے دریعے انسانوں بOک بھیجا ہے، بلکہ ا ںکا کہنا تھا کہ انسانوں کو خود اپنی عقل سے "غیر مذہبی نظام" تشکیل دینا ہے۔ چنانچہ بدھا نے کبھی اپنی تعلیماتO کو کسی خداسے منسوت نہیں کیا، بلکہ یہ کہا کہ انسانی عقل سے انتہائی غور و فکر کے بعد وہ یہ تعلیماتO دے رہے ہیں۔ • پھر قبل مسیح کے رمانے میں ہی چین میں قن اور خن با می دو خاندا ںگذرے۔ اور انہوںنے بھی کسی الہامی مذہZب کے بام پر نہیں، بلکہ فقط "انسانیت" کے بام پر غلامی کا خاتمہ کیا ( لنک )۔ • ایرا ںکے بادسÑاہ سائÓرس اعظم (کوروسÑ اعظم) کا رمانہ تو مہاتما بدھا سے بھی قبل کا ہے۔مگر اس نے بھی فقط انسانیت کے بام پر ہی غلامی کے خاتمے کے لیے بے تحاشہ کام کیا ( لنک )۔ حتیٰ کہ یہودیوں نے اپنی کتابوں میں خود ایرا ںکے اس بادسÑاہ کی غلامی اور انسانیت کے حوالے سے بھرپور تعریفیں کرتے ہوئے لکھا: Cyrus was praised in the Tanakh ( Isaiah 45:1–6 and Ezra 1:1–11 ) for the freeing of slaves, humanitarian equality and costly reparations he made. Reference: https://en.wikipedia.org/wiki/Cyrus_the_Great اسلام دور دور بOک غلاموں کے حقوق کے حوالے سے اںانسانیت کے بام لیواوÓں کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ بلکہ انسانیت کا بام لیوابدھا تو بہت عظیم تھا، اسلام تو غلاموں کے حقوق کے حوالے سے اپنے سے قدیم اہل کتات مذاہZب یہود و نصاریٰبOک کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ (نOفصنPلاتO اس ا _ رٹیکل میں ا _ گے ملاحظہ فزمائیے گا جہاں ی عورتوں کا باندی کے بام پر رئPپ~ خلال کربOاہے اور پھر عارضی جنسی تعلق کے بعد دل بھر جانے پر ا _ گے نئے مالک کو رئPپ~ کے لے بکوادیتا ہے، قید کر کھل اسلام جا سکتا)۔ بیچا ا _ گے نہیں جسے ہے تی ی کی ہو بیو حیثیت کے بعد اس کی جس ہ سÑادی کرواتےہیں عد یہود و نصاری باندیعورتO سے باقا جبکہ ۔ چنانچہ تھی چکی پO ختم ہو ق ا ط کی جائرانہ کلیسا تھا اور چکا بOک ا _ راد ہو حد یں تور کر بہت نجیر ر مذہZب کی ر شعو اور یورت~ میں انسانی مریکہ ی میں ا صد یں بیسو پھر "غیر مذہبی" نظام مکمل ابPک ک کےخداسے ب~ا طرح کہ انسانی عقل کی مدد سے کسی بھی سکے ہو ل سے ا _ راد ہونے کے بعد ا س قاب قید اور یورت~ مذہZب کی مریکہ ا ۔ سکیں خاتمہ کر مکمل سے غلامی کا نیا کے بام پر پوری د ” انسانیت “ میں وہ ابPک بار پھر جس سکیں تشکیل دے • الک میں م میں ختم ہوئی۔ ا ںم نس اور فزا نیہ ا ط ر پر غلامی ئر طو قانونی پہلے ب سے س میں نیا مادرں"غیر مذہبی" د 1 833 بPد و خر دوں اور عورتوں کی مر میں Ó ۔ ئ P ی فزوجبO پر ب~ابندی لگادی گ • ابدبPامیں 1 843 ۔ گئی ہو ئد ب~ابندی عا مکمل کے دریعے غلامی پر یننس کے ابPک ا _ رد کمپنی ابدبPا یسٹ میں ا صفحہ 2 • نے مریکہ ا 1 865 کردی۔ ئد ری کے بعد ب~ابندی عا منظو سے سینٹ میں اس پر • کے تحت کنونشن اس نے ابPک تھی پی کام کرر جگہ ہ کی متحد ام قو عظیم سے قبل ا گ جو جن نیشنز ا _ ف لیگ 19 26 بPد و فزوجبO پر خر دوں اور عورتوں کی مر میں ر کیا۔ منظو ب~ابندی کا قانوں مکمل • زہ میں Z قاہ لیکن ہوئے تھے۔ کھے کو جاری ر فعل قبیح کے تحت اس یعت اسلامی شر یمن ت اور عر دی سعو 19 5 0 کے بعد ا ںپر دباو کنونشن کے انسانی حقوق ا لہذ تھا۔ یشر کابھیپر نیہ ا ط ئرھا اس کے غلاوہ خکومبO ئر 19 62 ۔ گیا سے غلامی کا خاتمہ ہو یمن اور عربیہ دی سعو میں • ہے جہاں یطانیہ مور ملک مسلم کا یقہ راب~انے والا افز چھٹکا میں غلامی سے خر _ ب سے ا س میں نیا د 2 00 7 تO حاصل ہوئی۔ نجا مکمل میں غلامی سے انسانوں کو حق بنانے کا یعت زار دبPاہے، اور شر ق " للہ نے غلامی کو "خلال ا یعت الک غلامی کے خاتمے کے اس قدر خلاف اس لیے تھے کیونکہ ا ںکے ئردبPک شر م یہ مسلماںم یٰہے کہ غلامی پر ب~ابندی صرف عارضی ہے اور اُس فتو ں کا مفتیو دی سعو ۔ ے O ت مبO بOک تبدیل نہیں ہو سک قیا O مات حکا کے ا یعت کو ہے، اور اس لیے شر للہ صرف ا ں پر جہاد جاری کرے۔ اور جہاد کے مسلمو ہو گا کہ وہ غیر ض ہے، اس پر فز تی ہو مضبوط O ب س ہی اسلامی ربPا جیسے ور ہیں۔ کمز ستیں پO بOک ہے جب بOک اسلامی ربPا ق و ہو متحرک پھر سے غلامی کا ادارہ مرتبہ گے۔ چنانچہ جہاد جاری ہوتے ہی ابPک ئیں جا بن گے، وہ غلام ئیں ی بنائے جا قید بچے اور تیں عور جتنی کی شمن میں د نتیجے جائے گا۔ سکی ر ا شعو ماتO " دے دی ہے اور بÑائپO کر دبPاہے کہ انسانی عقل و ہہ Ñ ش " مکمل خاتمہ کر کے مذہZب کو مکمل ر نے غلامی کا شعو لمی ی کے انسانیت کے عا صد اس ح _ ا ہیں۔ ے O ت کر سک بہتر کہیں زاروں سال پرانے الہامی مذہZب سے Z ئی کسی بھی ہ ہنما ر ر کارد سکو انسانیت کے علمبردار 1 : مذہZب 0 لجبر با سیکس باندی سے کنیز اسلام میں • تO پوری شہو ئی کے حوالے کر دیتا تھا بOاکہ وہ ا پنی بھا باندی کو اپنے کسی کنیز کر کے جب مالک کا دل بھر جابOاتھا، تو وہ لجبر با سیکس باندی سے کنیز اسلام میں کربOاتھا۔ اور جب لجبر با سیکس تھے جو پھر یتے د بیچ ے ا _ قا کو سر باندی کو ا _ گے دو کنیز ں کا بھی دل بھر جابOاتھا تو وہ پھر بھائیو کرے۔ اور جب ابPک ابPک کر کےا ں تھا۔ ہتا جاری ر سلسلہ دیتا تھا اور یوں یہ بیچ کے لیے لجبر با سیکس ے ا _ قا کو تیسر ں کا دل بھر جابOاتھا تو وہ ا _ گے بھائیو سکے اور ا سکا ا ل ( لعز ا حکم ، بات ح ا ک لت ، کتات ا مسلم صحیح لنک ر ( لقد ری، کتات ا بخا صحیح )، اور لنک ( لتوحید ری، کتات ا بخا صحیح ) اور لنک :) صفحہ 3 ئیں _ میں ا قبضے انکے تیں ت عور عر O رت بصو خو چند کے بعد گ ہیں کہ جن کہتے خدری سعید ابو صحابی ہوئی کیونکہ وہ اپنی طلب نکی کو ا صحابہ اور بھی حاصل کریں۔ قیمت چھی ا نکی کر ا بیچ عورتوں کو کنیز تھے کہ وہ ا ں ہتے چا صحابہ میں تھ ہی سا تھ یوں سے دور تھے۔ مگر سا بیو صحابہ چنانچہ بیچنے مالک کو گلے اور ابکو ا سکتیں نہ ہو لہ حام تیں ائی بOاکہ وہ عور گر منی ل کر نکا ز Z باہ تناسل عضو پO اپنے ق کرتے و سیکس [یعنی لیا ل سے کام عز نے جہاں بOک لیکن ل کی اجارتO ہے، عز نے فزمابPا(ہاں، للہ ل ا سو تو ر چھا پو متعلق سکے ل سے ا سو کے ر للہ ۔ پھر انہوں نے ا سکے] مل قیمت چھی پر ا ۔ گی اہو کر رہے پید اہوباہے تو وہ پید کو ح کسی رو گر چاہو بPانہ چاہو مگر ا تم اہونے کا تعلق ہے تو) پید بچہ نہیں کر سیکس سے کنیز ے شخص سے کر دبPاہے تو وہ مالک اس سر دو نکاح کا کنیز مالک نے اپنی گر مارتے ہیں کہ ا ینگ اسلام عذر خواہ غلامی کے حقوق کے بام پر د دے۔ بیچ کے لیے لجبر با سیکس تور کرنئے مالک کو نکاح باندی کا کنیز پO ا پنی ق ضی ہے کہ وہکسی بھی و مر نہیں ئنOلاتے کہ مالک کی حقیقت سکتا۔ مگر یہ عذر خواہ یہ دار ق ) کا ربPادہ ج محل کا طی (و عہ ا _ قا اس کے نص نیا سکا خاوند بھی ہو تو ا سکا ا جبکہ دبPاجائے بیچ بدی کو لو د فزماتے ہیں کہ جب مسعو بن ا للہ ا عبد صحابی O ی، روائPپ طبر [تفسیر کرے)۔ لجبر با سیکس سے کنیز ئے وہ بجا ہے کہ خاوند کی حق اسے یعنی ہے ( 7 1 3 9 لنک ] لاق ہے، ط سکی ا _ راد کرباا سکو لاق ہے، ا ط سکی ا بیچنا سکو ہیں(مالک کا) ا تیں ر صو چھ لاق کی ط بدی کی لو س سے روائPپO ہے کہ عبا بن تO ا حضر صحابی لاق ط سکو لاق ا ط خاوند کی سکے لاق ہے، ا ط سکی ئراتO ا سکی لاق ہے، ا ط سکی میں دینا) ا تحفے یعنی کربا( ہبہ سکو (مالک کا) ا ہے۔ O ی روائPپ طبر [تفسیر 7 1 35 ] ہیں ( لکھتے ٰمیں لمحلئ م اپنی کتات ا حز بن امام ا لنک :) ؟ زہ P ي لع ہ O من Ì ا ح فز حل Ì ا من : لة Ñ مسا دا إ س : عبا بن ل : قال ا يقو اوسا ط سمع نہ Ì دینار ا بن و عمر نی خبر Ì قال : ا جريج بن ا عن راق لر ا عبد ئری با لد باا بی ا عر Ñ ا ل ا بن باا مفرح بن ام باا حم با كيها ور بين بہ عل ج P فلی , اوہی لہا ہ ی Pص فلت ا ہ O ی P جارئ له خته Ì و ا Ì ا , ہ O ن ن و اب Ì ا , لرجل ہOا Ì ا مر بO ا ل خ Ì ا : ترجمہ مسئلہ 2222 ؟ ے شخص پر خلال کر دی ہو سر ہ دو مگا باندی کی شر کنیز نے ا پنی جس متعلق : اس کے جماع سے کنیز د) کو اس مر ہے، تو پھر اس ( تی کے لیے خلال کر بہن بPا بیٹی د بPا مر کو کنیز ابPک عورتO ا پنی گر ہیں: ا کہتے س عبا بن ا صحابی ۔۔۔ کرنے دو۔ جماع ی جلد ی جلد ں میا کی رانوں کے در کنیز د کو مر ، مگر گی میں رہے ملکیت اس عورتO کی کنیز )کرنے دو مگر وہ سیکس ( صفحہ 4 تھا بہتر زار گنا Z ہ نسبت بہ اسلام کی سلوک تھ باندی کے سا کنیز یہود و نصاریٰمیں تھے کہ بہتر زار گنا Z سے وہ اسلام سے ہ õ لحاط کرتے تھے۔ مگر اس لجبر با سیکس ستی باندیوں سے رئرد کنیز اور وہ بھی تھی موجود لعنت یہودی و نصارٰی میں بھی غلامی کی ہو طرح ی کی بیو ئمی دا نکی ا حیثیت کی کنیز تھے، بلکہ اس ے O ت سک بیچ کے لیے نہیں لجبر با سیکس ے ا _ قا کو سر کو ا _ گے کسی دو کنیز کرنے کے بعد وہ لجبر با سیکس مرتبہ ابPک سے لی۔ کلچر ر کفا ت کے عر گی د بیہو تھے۔ اسلام نے یہ ے O ت سک بیچ تھے مگر ا _ گے نہیں ے O ت وہ ا _ راد تو کر سک جسے تھی تی جا ںہو رہے ہیں: بیا O مات حکا ا متعلق عورتO کے کنیز جہاں ل Pن ن Ó باب یکھئے د ، بات ستثنا ا 2 1 ( لنک :) وں میں سیر کر لائے۔اور ا ُںا سیر میں کر دے اور نOُو اُبکو ا تھ ے ہا تیر ں کو شمنو اور خداوند ا ُںد نکلے کرنے کو گ ں سے جن شمنو جب نOُو اپنے د وائے اور اپنے باخن منڈ سر پنا لے ا _ بااور وہ ا گھر ہ لے۔اور اُسے اپنے بیا سکو ُ ہو جائے تو تو ا یفتہ کر نOُو اُس پر فز یکھ رتO عورتO کو د بصو سے کسی خو میں رہے گھر ے تیر س اُبOار کر لبا ی کا سیر شوائے۔اور ا پنی ا تر کرے تم بOک اپنے ماں بات~ کے لیے ما مہینہ اور ابPک ب~اس جا کر سکے ُ بعد نOُو ا سکے ِ ۔ ا جانے دینا سکو ُ ئے تو جہاں وہ چاہے ا بھا کو نہ تجھ وہ گر ۔اور ا بنے ی بیو ی تیر ز ہوبااور وہ Z شوہ سکا ُ ا اور اُس سے بیچنا نہ گز ز Z ہ سکو ُ ا طر کی خا پے رو لیکن مبO لےلی ہے حر سکی ُ س لیے کہ نOُو نے ا ِ نہ کرباا سلوک بدی کا سا لو ۔ " سفر لٹا تO کا "ا قیا مذہبی اخلا ین کی جائپ ) تر ات سے بد خر ( اہل کتات (یہود و نصاریٰ) اسلام ضی مر سکی باندی کو ا کنیز اہل کتات یہود و نصاری بھی ر کرتے ہیں (یہ مجبو کے خلاف سÑادی کرنے پر 100 رئPپ~ ہے)۔ ٪ ہش کی خوا سیکس باندی پر دل ا _ ئے، اور کنیز جس لیکن اہو، پید بOاہے۔ پڑ ہ کربا بیا اس سے پہلے تو ~ رئPپ سکو ضی کے ا مر کی کنیز بغیر سÑادیاور بغیر نہیں، بلکہ مالک ط باندی سے سÑادی کی کوئی شر کنیز بPدی جائے۔ خر ہو کر ا _ ئے بPاپھر بارار میں سیر میں ا گ کرے گا۔چاہے یہ جن لا کر اسے پورے گھر پھر 1 ہے کہ ینی د مہلت کی مہینے کے گ پO نہیں دیتا۔ جن ق ے سے کوئی و سر نے کا منا غم ں کو رونے اور بچیو اسلام نے بے چاری صفحہ 5 اور خدائی کا قتل ں کے بھائیو بہن اپنے ماں بات~ اور کچھ کے ماحول سے بھی گھر ئے اور اس دورا ں منا غم محسوس نہ کرے۔ جنبی ا لکل ہو جائے اور خود کو با شنا _ ا جائے ئOپ ہی اس کا سنبھل سے غم جب وہ فعہ ابPک د ز بنا جائے Z شوہ کے قسم ز Z ں سے ہ جسمو ہی مسلماںانکے یسے ، و گی ہوں تقسیم ہی وہ مسلمانوں میں جیسے بعد لیکن ہیں۔ ے O ت ر کرباوغیرہ) لے سک مجبو ÑبO رنی پر ش ر کربا، انہیں م کنا نی مزے (بوس و جسما sexual penetration ر کرباہو گا۔ نتظا ختم ہونے کا ا حیض کے لیے میں پسی سے وا گ اسلام نے جن پیغمبر کیا۔ مگر قتل میں گ ز کو مسلمانوں نے جن Z کے شوہ صفیہ تھا۔( گیا کا خوںا _ باختم ہو حیض نکا کر دبPاکیونکہ ا ع شرو سیکس تھ میں ہی ا نکے سا ستے را صحیح اری ع م ل ری، کتات ا بخا ) باندی کو کنیز جانے کے بعد وہ اس بن ی بیو فعہ ابPک د تھے ے O ت ) نہیں کر سک تحفہ ( ہبہ ئی کو بھا ا _ گے اپنے کسی تھے۔ ے O ت سک بیچ اور نہ ہی اسے ا _ گےکسی نئے ا _ قا کو ے O ت اپنےکسی اور غلام سے کر سک نکاح سکا اور نہ ہی ا تھے۔ کہ وہ اسے ا _ راد کر دیں۔ تھی رتO یہ صو حد وا ئی کو بھا باندی سے دل بھر جابOاتھا، تو وہ اسے اپنے کسی کنیز کر کر کے سیکس اسلام میں جب مالک کا مٹا ئی اپنی جنسی ہوس بھا ) کر سکتا تھا۔ اور جب ابPک ابPک کر کے تمام تحفہ ( ہبہ کے لیے لجبر با سیکس دبPاجابOاتھا، اور وہ ہوس پوری ہونے پر ا _ گے بیچ ے نئے مالک کو سر باندی کو دو کنیز ، تو پھر اس لیں تھا۔ ہتا ر چلتا پھر یوں ہی سلسلہ کا یہ لجبر با سیکس ے مالک کو، اور پھر تیسر ) ئOپ بھی مالک تھی تی جا بن کی ماں بھی بچے مالک کے یعنی ( تھی تی " بھی ہو جا لولد وہ "ام ا گر ا میں دے سکتا نکاح سکتا تھا، بPاپھر اسے اپنے کسی اور غلام بPاکسی بھی اور شخص کے بیچ اسے ا _ گے تھا۔ ر باندی بطو سکی رہے، بPاپھر ا لیتا باندی کے کام کنیز ر بطو ر بھی تھا کہ وہ اس سے ختیا مالک کو یہ ا دے۔ بیچ خدماتO کسی اور کو نوت: کھا بھی نہ د فیق ر تو سقد ا للہ /ا محمد باوجود سکے تھا۔ مگر ا بطہ ں میں موجود تھے اور ا ںسے را قو ئی بھی ا _ س ب~اس کے غلا عیسا میں موجود تھے اور ینہ خود مد ِ O یہودی بدات کہ یہود و نصاریٰدے رہے تھے۔ جتنی یتے تO دے د عز ہی تنی عورتO کو ا کنیز کہ سکے صفحہ 6 حصہ کا میہ اسلا ِ یعت کو شر نین ا قو ت معاشرے کے عر ر کر جاہل چھو کو یعت ی شر سو جب نے مو صا محمد وہ مقام جہاں بنابPا ر پر صرف یہود ہی طو دی بنیا میں ینے نکہ مد چو تھے، اور نبی وہ یہود و نصاری والے خداکے ہی نئے مطابق کیا تھا، اس کے مہ جب نے مذہZب کا جو درا صا محمد نکہ چو ، ختنہ ً کر دبPا۔ منÑلا ع کے بام پر جاری کرباشرو یعت کو ہی اسلامی شر یعت ر کریہودی شر چھو کو نین ا قو ہ شد ح جب نے نصاری کے نئے اصلا صا محمد تھے اس لیے بستے ، وغیرہ وغیرہ۔ سمجھنا ک بOک کو باب~ا ح والی عورتO کی رو حیض ، ھی ~نا، دار ن دھاب سر ر پر ب~ابندی،عورتO کا سو اہی، گو ر، عورتO کی سنگسا ر کر چھو کو یعت ی شر سو جب نے مو صا محمد ا _ بPا، تو وہاں نظر میں نین ا قو بوں کے عر کے ہلیت ہ رمانہ جا ئد فا ر پر طو شی جب کو جنسی ہوس اور معا صا محمد مگر جہاں بنابPا۔ حصہ کا میہ اسلا ِ یعت کی پیروی کی اور اسے شر نین ا قو بوں کے عر جاہل ، بات ستثنا قدیم، ا مہ با عہد ( مطابق منÑلاً یہود و نصاری کے 2 1 ، ے O ت ا ںکا رئPپ~ نہیں کر سک تم ، تو لگیں تھ رے ہا تمہا تیں ی عور قید میں گ ہے کہ جب جن ح ) میں در منا غم کا چھوٹنے گھر ہونے اور قتل روں کے پیا میں اپنے گ ے گا کہ وہ جن پڑ پO دینا ق کا و مہینے انہیں ابPک پہلے ، اور گی ے پڑ ہ ا ںسے سÑادی کربا عد باقا تمہیں بلکہ ہے۔ تی ہو جا جیسی ی بیو حیثیت جا سکتا ہے بلکہ ا ںکی بیچا ر باندبPاں نہیں بطو ی عورتوں کو ا _ گے قید سÑادی کرنے کے بعد ا ں مرتبہ ۔ اور ابPک سکیں بPا بچی چھوٹی ی قید گر تھے۔ ا یتے کرد ع راتO ا ںسے جنسی مزے شرو سی ی عورتوں کو باندی بنا کر ا قید ین مجاہد مسلماں مطابق ماتO کے حکا اسلام کے ا پیغمبر مگر راتO اس میں دخول سی ، تو ا تھی تی اری ہو کنو عمر نو penetration ، تو دخول کی تھی تی ز دار ہو Z ی عورتO شوہ قید گر ا لیکن رئPپ~ کرتے تھے۔ نکا بOک کر کے ا O Ñب ش تھے، اور انہیں م ے O ت کے جنسی مزے حاصل کر سک قسم ز Z ہ بقیہ سے جسم کر کے ا ںکے پورے ننگا راتO ہی ہلئ ~ ی عورتوں کو ن قید ، مگر اس کے غلاوہ وہ تھی اجارتO نہ تھے۔ ے O ت ل سک نکا منی رگر کر تناسل عضو پنا تھے اور ا ںکی رانوں میں ا ے O ت ر کر سک مجبو رنی کے لیے کے اس عارضی طرح کی متعہ ین کو اجارتO دی کہ جب باندیوں کا رئPپ~ کر کے ا ںکا دل ا ںسے بھر جائے، تو وہ مجاہد جب نے مسلماں صا محمد صرف یہ ہی نہیں، بلکہ کر دیں اور اسے اپنی ع بPد کر اس کے رئPپ~ شرو خر باندی نئی خود ؒ دیں، اور بیچ ے مالک کو رئPپ~ کرنے کے لیے سر جنسی تعلق کے بعد اس باندی کو بارار میں دو ۔ ئیں جنسی ہوس کا نسÑانہ بنا میں جنسی تھ ہ تھا، اور سا ئد فا ر پر ربPادہ طو شی ںسے لی کیونکہ اس میں معا تمد ت عر کے ہلیت رمانہ جا یعت نے کی یہ شر ٹھا ہ ا ئد فا ی عورتوں سے یہ قید نے محمد تھا۔ قع کا پورامو کھیلنے کھیل ہوس کا دالا۔ ھکیل ں میںد ئیو ا گہر پO کی ل ر دبPا، اور انسانیت کو د چھو ی کو سو مو ِ یعت جب نے شر صا محمد ں یہا چنانچہ صفحہ 7 کر سکتا ہے: سیکس سے کنیز ہونے کے بعد ک خوںسے ب~ا فعہ مالک فقط ابPک د نیا وہ گر ا یعنی ہوباہے۔ ک خوںسے ب~ا مرتبہ فقط ابPک ء ا ستبر کا ا کنیز 3 O ری کی روائPپ بخا صحیح کر سکتا ہے۔ سیکس ا _ قااس سے نیا ہے تو گئی ہو ک دںمیں خوںسے ب~ا پیغمبر میں ہی ستے ، تو را ئیں ہو ک سے ب~ا حیض ہی دنوں کے بعد وہ چند ، اور جب لیا کر باندی بنا پکڑ کیا، پھر انہیں قتل ز کو مسلمانوں نے Z کے شوہ صفیہ ِ ت جنا کہ یکھئے د کیا۔ لجبر با سیکس تھ اسلام نے انکے سا اری( ع م ل ری کتات ا بخا صحیح لنک :) ز Z ا ںکے شوہ ‘ کا کسی نے دکر کیا تی ر بصو کی خو خطب ا بن حیی بنت صفیہ منے ئPپO فزمائی تو ا _ ت~ کے سا عنا فتح کی خیبر ر کو نحضو _ لیٰ نے ا تعا للہ جب ا خر _ رروانہ ہوئے ۔ ا حضو لے کر تھ اور انہیں سا لیا ر نے انہیں اپنے لیے لے حضو ۔ اس لیے تھی ہوئی نئی تھے اور ا ںکی سÑادی ابھی گئے ہو قتل ) کیا۔ سیکس ( جماع تھ رنے ا ںکے سا حضو اور ئیں ہو ک سے ب~ا حیض صفیہ تو پہنچے میں ء ہنا ص ل ا سد مقام ہم جب ہیں ( لکھتے رسالے میں فقہی امام مالک کہا جابOاہے) اپنے جنہیں ربPد ( بی ا بن ا للہ ا عبد امام لنک :) لم ں إ عليها ء ا ستبر لا ا ف اہا شتر نہ ا إ ثم ہ عند ضت قدحا ته ر حيا في ہی من و و غیر دلک Ì ا سبي و Ì ا ة و ہZن Ì ا ع P ت ن ب لملك ا قل O ت ائ ة ض P ت ج لملك ل ا نتقا ا في ة الام ء ا ستبر وا ح ر ج O ن تكن : ترجمہ بیچ باندی کو کنیز یہ ہیں کہ تیں ر صو تبدیل ہونے کی ملکیت (ماہواری) ہے۔ حیض ابPک ء ا ستبر باندی کا ا کنیز رتO میں صو کی یلی کی تبد ملکیت اور ) ہے اور چھوٹی کی ( لڑ کنیز وہ گر سے۔ ا جہ اور و یسی کر غلام بنابPاجائے، بPاکسی بھی ا پکڑ میں) گ ) کر دبPاجائے، اسے (جن تحفہ ( ہبہ دبPاجائے، اسے ر کرنے کی بھی نتظا ختم ہونے کی ا حیض کے لیے) ابPک سیکس ہے، تو پھر نئے مالک کو ( تی ہو ع بPدنے کے بعد اسے ماہواری شرو خر نئے مالک کے ورتO نہیں۔۔ ضر سیکس سے کنیز کہ مشتر ں کا اپنی لکو دو بPااس سے ربPادہ ما : لعنت میں سے ابPک نتائج بنا دبPا۔ بہت سارے للہ ں سے رئPپ~ خلال ا لکو ما مختلف م عورتO کا بار بار معصو ئر ھا کہ اس نے اس تنا ا ظلم ی عورتوں پر اسلام کا قید باندی کے گر اہوئی کہ ا پید معاشرے میں یہ 2 اسلام ط شر حد بات~ ہوں گے۔ وا فیشل _ کے دو ا بچے اہونے والے پید مالک باری باری اس کا رئPپ~ کرتے ہیں تو پھر ( حیض کہ دونوں مالک باندی کے رئPپ~ میں ابPک کھی نے یہ ر 3 گے۔ کھیں ہے) ر تی ہو ع ر فا کے خوںسے حیض میں باندی جس کہ قفہ دںکا و صفحہ 8 مستقل حیثیت یعورتO کی قید کے بعد جس رکھدی، ط ی عورتوں کے رئPپ~ پر ب~ابندی لگا دی اور سÑادی کی شر قید جنہوں نے کیجئے مقابلہ ات یہود و نصاری سے سکا ا جا سکتا تھا۔ بیچا اور اسے ا _ گے نہیں تھی ی کی بیو کے ظلم کہ اس ئیں ہے، تو وہ ئنOلا قی بھی ا ںمیں با مق ئپدالا، اور انسانیت کی دراسے ر گھو ر نہیں طو مکمل لا گ انسانیت کا طر مذہZب کی خا ِ مسلمانوں نے باموس گر ا ؟ دعویٰکرتے ہیں کہ اسلام نے غلام باندیوں کو حقوق دیے کیسے بعد وہ پھر ہیں۔ کہتے چھینا اسے حقوق دینا نہیں، بلکہ حقوق ہیں۔ کہتے عظیم ِ ظلم اسے ہیں۔ کہتے O موت سکی لہاںکربااور ا لہو اسے انسانیت کو ہیں ( لکھتے میں لمغنی اپنی کتات ا مہ قدا بن امام ا لنک :) ا ں ء ا ستبر مہا ا لز نÓاہا فوط ن P ن ك P شرب بين ة م Ñ ا ل داکائپO ا إ و کنیز ابPک گر : ا ترجمہ 2 کو کنیز ) کرباچاہیں تو سیکس ( جماع میں ہے اور وہ دونوں اس سے ملکیت کہ مشتر دوں کی مر 2 یعنی ( حم ائے ر ستبر بار ا ے گا۔ پڑ ) کربا ک خوںسے ب~ا اور جلد ی ( لمگیر ویٰعا فتا 6 ، صفحہ 1 62 ، لنک) میں ہے: کے بچے اس یعنی بÑائپO ہو گا ( نسب ہوااور دونوں نے دعویٰکیا تو دونوں سے اس کا بچہ ہے اور اس میں ک مشتر ں میں شخصو ابPک باندی دو لئ Ñ Pس فن _ ا 2 بات~ ہوں گے)۔ سی ا جلد ی ( لمگیر ویٰعا فتا 6 ، صفحہ 1 73 ، لنک) میں ہے: زار دبPاجائے گا ق بیٹا ب کا س کا دعویٰکیا تو وہ بچے سکے ا تھ ب نے ابPک سا س ہو اور ک مشتر میں نچ بPاچار بPاب~ا تین باندی گر فزماتےہیں: ا حنیفہ امام ابو پO ہو گا۔ بÑائ نسب سکا ب سے ا س اور ہے۔ اسے تی ھائی جا پڑ ی مدارس میں یلو کتات ہے اور تمام دیوبندی اور ئر فقہی مستند کی حنفی فقہ ی لمگیر ویٰعا فتا 5 00 پر حکم کے لمگیر عا نگزیب نے اور علماء سنی کیا تھا۔ جمع صفحہ 9 ٹٹولنا کو ء ا ض نی اع جسما ک ں سے بار تھو دیکھنا اور ہا ننگا O پ ق بPدتے و خر باندی کو کنیز : اسلام کی 1 4 00 وں سینکڑ کر کے ننگا ً بارار تقریبا ِ سر کیوں کو لڑ ں اور بچیو بس یہ ہے کہ لاچار و بے یخ بOار له سا بPدار ا _ گے ئرھ کر خر اکر دبPاجابOاتھا۔ اور پھر کھڑ طرح یوں کی بکر بھیڑ منے دوں کے سا مر تO ئرساتے شہو زاروں Z ہ تھے۔ ٹٹولتے کو ء ا ض انی اع نسو ک ل بار بشمو ں جسمو ننگے کیوں کے لڑ بس ہی ا ںبے طرح یوں کی بکر بھیڑ کی ہے ( نقل O یٰمیں روائPپ لکبر ا سنن نے اپنی کتات بیہقی امام لنک :) ہا عجز على او ہ P ی P بÑدئ بين بPدہ ضع وو قها سا عن كشف ة P ی جارب شتر داا إ نہ کاں Ì ا ” عمر بن ا عن ، فع با عن : ترجمہ نگیں با سکی ا پہلے کے لیے ئینے کے معا کنیز اس پہلے ، تو وہ تھی تی بPدنی ہو خر کنیز کو عمر بن سے روائPپO کی ہے: جب بھی ا عمر بن ا صحابی نے فع با تھے۔ کھتے روں کو پر بھا ں کے ا لہو ں اور کو تیو چھا سکی ں سے ا تھو تھے اور پھر ہا یکھتے د زار دبPاہے ( ق ' صحیح ' نی نے اس روائPپO کو لبا ا عظم ا مفتی دی سعو لنک )۔ سے روائPپO ہے ( ئ ی ع Ñ س راق میں لر ا عبد مصنف لنک :) 1 32 0 7 " ح لفر لا ا إ كلها لی إ ز õ ظ ت P نہ ئ Ì ا ف ، ة م Ñ ا ل ا ع نOا ن P ب لرجل داکاںا إ قال : " ئ ی ع Ñ ش ل ا عن جائر ، عن ری ، لثو ا عن راق ، لر ا عبد : ترجمہ کے۔ ح را سو ہ کے مگا ائے شر سو سکتا ہے یکھ د جسم کا پورا کنیز بPدنی ہے، تو وہ اس خر کنیز د کو مر کسی گر ہیں: ا کہتے ئ ی ع Ñ س ۔۔۔ ہے ( ح ہے) میں در تی ھائی جا پڑ مدارس میں حنفی ی یلو ی (جو تمام دیوبندی و ئر لمگیر ویٰعا فتا اور لنک :) تھ و دونوں ہا سینہ ں و لیا پنڈ سکی کیا تو کوئی در نہیں ہے کہ وہ ا قصد بPدنے کا خر باندی کنیز کسی شخص نے کوئی گر میں مذکور ہے کہ ا صغیر مع جا ۔ یکھے ف د طر کی ء ا ض ہوئے اع کھلے ئے اور چھو : ے Ó ت پڑ ھ O لیے یہ روائPپ سکے بPدتے تھے، ا خر طرح یوں کی بکر بھیڑ کیسے عورتوں کو کنیز ہوئی لاچار بکتی ہنہ بارارئر ِ سر ا ں صحابہ اور کیا ہے ( نقل میں ف ت ص م ل نے اپنی کتات ا شیبہ بی ا بن امام ا لنک :) عمر بن واا Ì را فلما ، نها و قلت P ن ة P جارب على وا مع O ی قد اج سين ا ح لی ا من بناس ن ج دان Ì ا ف ق لسو ا في مشي Ì ا عمر بن ا مع O ب ت ك قال : مجاہد عن ر منصو عن یر جر ثنا حد لعة ہی س نما إ ، ة P رب لجا ہ ا هذ ت صحا Ì ین ا Ì ہا وقال : ا جسد من PنÓا ن Ñ س س م فل عمر بن ا منها با فد ، ء قد جا عمر بن ا: ا لو واوقا ج ی O ئ صفحہ 10 : ترجمہ ں نھو رہے ہیں۔ ا یکھ کر د پلٹ پ ل بPدنے کے لیے ا خر بدی کو لو ابPک گ لو جر بOا کچھ یکھا بارار میں ا _ ئے تو د عمر بن پر ا قع ںہے کہ ابPک مو بیا کا مجاہد اس یعنی ۔ لو بPد خر ں سے کہا کہ لو بPدنے وا خر رااور پھر جھنجھو رکھ کر ا ںکو تھ ںہا میا نOانوں کے در ش ~ ، ن یکھیں کر کے د ننگی ں لیا پنڈ نے ا _ کر اس کی نہیں۔ نقص میں کوئی ) ک منا (شر ستر باندی کا کنیز ت جنا ) له انوا جر گو لشریعہ ا مہ ہنا جب (مدیر ما صا ر خاںباصر عما محمد O ت ثبو میں انہوں نے دیل کے جس ںلکھا ہے، مضمو ہ ابPک عد پر باقا ستر باندی کے کنیز نے دیے ہیں: فزماتےہیں کہ( ض ا ض امام ج فقیہ حنفی لنک :) ا َ ہ ِ P ن ْ د َ Ñ ب َ او َ Z ہ ِ ر ْ د َ ص َ او َ ہ ِ ق ا َ س َ او َ ہ ِ ع ا َ ر ِ د َ و ِ ة َ م َ Ñ ا ْ ل ا ِ ز ْ َع Ñ س َى إل ُ ز َ õ ظ َ ّ لت ا ِ ّ ئ ِ ی َ ن ْ خ َ Ñ ا ْ ل ِ ل ُ ُور ج َ P ن : ترجمہ ’’ سکتا ہے۔ یکھ نOا ںد ش ~ اور ن سینہ لی، پنڈ بدی کے بال، بارو، لو ا _ دمی کسی کی جنبی ا ’’ میں ہے ( لصغیر ا ح لشر کی کتات ا فقہ لکی ما لنک :) مع ة م Ñ ا ل ںعورہOا Ñ ا ل ، ة ن ك لر ہOوا لسر ا بين اما عد ما منها اف فقط، وہو یری طر Ñ ا ل وا جہ لو ا ہ ی من تر نها Ñ ا ل ہ ی من تر ا م Ñز م ي ك Ì ا - ة م Ì داکائپO ا إ - O ہ Ì ا لمر ا من لرجل ی ا فير ض ول، Ñ ا ل ا ء لجز (ا - ة ن ك لر ہOوا لسر ا بين ما حد وا كل 2 90 ) : ترجمہ جبکہ ہے، سکتی یکھ ب~اوں د تھ ہ اور ہا چہر سکتا ہے۔ وہ صرف اس کا یکھ د جسم د اس سے ئرھ کر اس کا مر ہے، سکتی یکھ د جسم جتنا د کا مر جنبی بدی، ا لو ’’ سکتا ہے۔ یکھ د جسم سارا قی کے غلاوہ با حصے وں بOک کے ت ن گھ د اس کی باف ے مر م محر غیر ہے ( یہی ر مذہZب بھی مختا کا فع شوا لنک :) ض زاری، P ي Ñ س ل ا سحق ا بی Ì ا , لشافعي مام ا Ì ا ل ا فقہ في دت لمہ (ا ة ن ك لر ہOوا لسر ا بين ما تها ںعور Ì دہZب ا لم ا 9 6 ) صفحہ 11 اف کی ا _ ئPپO عر رہOالا سو ا _ ںمیں لقر م ا حکا لا مع لجا ا تفسیر رمانہ ِ ر مشہو اپنی طبی ز ق 26 کرتے ہوئے فزماتے ہیں ( تفسیر کی لنک :) لرجل” ا حکم ا مہ ك :خ قيل و ا ہ P ی عصم وم سها Ì ںتبدی را Ì ا، ولہا ا ہ P ی P ما تحت بÑدئ منها O رہ لعو فا ة م Ñ ا ل ما ا Ì وا “ طرح د کی مر حکم ہے کہ اس کا گیا ہے اور کہا سکتی ز کر Z اہ õ ط ں ئیا لا ک اور سر پنا سے ہے، اور وہ ا نیچے نOانوں کے ش ~ ہ اس کے ن مگا تو اس کی شر کنیز رہی “ ” ہے : مطابق ی کے لمگیر ویٰعا فتا کتات مستد کی حنفی فقہ ، صفحہ نہم جلد ی ، اردو لمگیر وی عا فتا 44 ) مسائل نے کے چھو و یکھنے ، د ہشتم ، بات ہ O Pن ن Z (کتات الاکرہ : ۰ در نہیں ہے۔ کچھ کرنے میں نظر ف طر اتمام بدںکی سو سکے بOک دیکھنا خلال نہیں ہے اور ا گھٹنے سے نیچے غیر کی باندی کے باف کے ۰ اری ہونے کا در نہ ہو)۔ ط O ت شہو کی داتO پر کنیز اپنی داتO اور اُس بشرطیکہ بابھی خلال ہے ( چھو سکا ُ در دیکھنا خلال ہے، ا ق ش اور غیر کی باندی کا ج ۰ وتO کرباخلال ہے۔ ل کربابPاخ سفر تھ تھے کہ غیر کی باندی کے سا یتے ی د فتو ئ س ج سر ئمہ الا شمس امام شیخ ۰ بھی سکتا ہے، چاہے اس میں چھو سکو کے جہاں جہاں دیکھنا خلال ہے، وہاں وہاں ا ھ ی P و ئ پیٹ سکے ائے ا سو نOاہو تو کھ ر قصد بPدنے کا خر باندی کو گر ا تO ہی کیوں نہ ا _ جائے۔ شہو ۰ ء ا ض ہوئے اع کھلے ئے اور چھو پورے تھ اور دونوں ہا سینہ ں و لیا پنڈ سکی در نہیں ہے کہ ا کچھ کیا تو قصد بPدنے کا خر کسی شخص نے کوئی باندی گر ا ۔ یکھے ف د طر کی کیے نقل د ا _ بÑار متعد کے بعین وبOا صحابہ کے تحت اس حوالے سے ’’ ا ھ P Oزن ي Ñ نPس حین ة الام ف Ñ ش Pک ب لرجل بات ا ’’ لاق میں ط ل راق کی کتات ا لر ا عبد مصنف ب دیل ہیں ( ش ج چند ہیں۔ گئے لنک عربی )۔ ۰ جا سکتا ہے۔ یکھا د جسم بPدنے کا ارادہ ہو تو شرم گاہ کے غلاوہ اس کا سارا خر بدی کو لو Pب نے کہا کہ ن س م ل ا بن ا سعید ۰ جا سکتا ہے۔ یکھا د جسم نے بھی کہا کہ شرم گاہ کے غلاوہ اس کا سارا ئ ی ع Ñ س ۰ لگاباابPک ئرائر ہے۔ تھ بااور کسی دیوار کا ہا چھو بدی کو لو یسی نے کہا کہ ا بعض دوں میں سے گر د کے سÑا مسعو بن ا صفحہ 1 2 راق( لر ا عبد مصنف لنک عربی مطابق ) کے مذکورہ بات کی روابPاتO کے ۰ O مب حر بدی کی کوئی لو نہیں۔ ئقہ ں نے کہا کہ کوئی مضا نھو تو ا گیا چھا پو متعلق کے یکھنے وغیرہ د ھ ی P ن ~ اور ب پیٹ لی، پنڈ بدی کی لو سے على O ت حضر ، من ع ق صد Ì ا من نی خبر Ì قال: ا جريج بن ا عن : متن عربی ۔ ( سکیں و لگا بھا ل کر) اس کا بھا یکھ (د ہم ی ہے کہ کھڑ لیے تو سی نہیں۔ وہ (بارار میں) ا ومہا ) لنسا O ب قف و نما إ لہا، ة م حر س بدلک، لا Ñ لا با قال: ؟ ا ہ ی ظ لی ن إ ہا، و عجز ، و قها لی سا إ ز õ ظ ت P ئ Ì ا ع تبا ة م Ñ ا ل ا عن ل Ñ ، نPسا عليا سمع » « ۰ تھے۔ اس کی یکھتے کر کے د ننگی ں لیا پنڈ اور پیٹ ، ھ ی P ن ~ تو اس کی ب تی بPدباہو خر بدی لو جب کوئی نھیں ںکرتے ہیں کہ ا بیا کے بOلامذہ عمر بن للہ ا عبد تھے۔ یکھتے رکھ کر د تھ ںہا میا نOانوں کے در ش ~ پر ن ے ت b ن تھے اور س یکھتے کر د پھیر تھ پر ہا ھ ی P ن ~ ب ۰ رہے ہیں۔ یکھ کر د پلٹ پ ل بPدنے کے لیے ا خر بدی کو لو ابPک گ لو جر بOا کچھ یکھا بارار میں ا _ ئے تو د عمر بن پر ا قع ںہے کہ ابPک مو بیا کا مجاہد ۔ لو بPد خر ں سے کہا کہ لو بPدنے وا خر رااور پھر جھنجھو رکھ کر اس کو تھ ںہا میا نOانوں کے در ش ~ ، ن یکھیں کر کے د ننگی ں لیا پنڈ ں نے ا _ کر اس کی نھو ا ، ع تبا ة P رب بجا بصر Ñ ا ف ق، لسو ا في عمر بن ا مع O ب ت ك قال: مجاہد عن دینار، بن و عمر عن ، ة Pن ن P عن بن ا عن : متن عربی نہیں۔ ( نقص اس میں کوئی یعنی س بدلک) Ñ نہ لا با Ì ا هم P یرن وا شتر ا رہا، وقال: صد في ، وصک قها سا عن ف Ñ ش ک ف » « : ل ن ن خ بن حمد امام ا ( حمد الامام ا فقہ في في لکا کتات ا لنک :) ائÓر ، لحر با ہ Ñن ش O لن وا ع ت ق O لت ا عن ة م Ñ ا ل ا نهى ہ عن للہ رضی ا عمر ں Ñ ا ل ، Oہر بعو ليس ن P ن O ن ن ك لر لی ا إ ن P لن خ لر وا لمرفقين لی ا إ ین ليد س وا Ì ا لر کا ة م Ñ ا ل ا من ً ا م Ó ز دان ه õ ظ P وما ن O ہ لسر ما تحت ا شبه Ì ا ، ً لبا غا ز ه õ ظ P نہ لا ن Ñ ا ل ادلک عورہO ، عد وما مع لجا ا في ضی لقا قال ا لا ف ہ جير Ì و ا Ì ہ ا عبد ہ O من Ì ا كم حد Ì ا ح دارو إ قال : سلم و عليه للہ ا صلى لنبي ںا Ì خدہ ا عن بیہ Ì ا عن شعيب بن عمر روی لما ، لرجل ورہOا ع ك تها حامد عور بن وقال ا رہ عورہO، صد يكن لم O عورہ سه Ì را يكن لم من نہ Ñ ا ل و ئ ی ظ ق ار لد ، رواہ ا ة م Ñ ا ل عورہOیربPد عورہOا ة ن ك لر لی ا إ O ہ لسر ںما تحت ا Ì ا ف ته عور من شیء لی إ ز õ ظ ت P ئ : ترجمہ ہ عن للہ ات رضی ا ط ج بن ا عمر نہیں ہے کیونکہ ستر وں بOک ب~اوÓں وغیرہ یہ ت ن گھ ، تھ Pوں بOک ہا ت ہن ک ، سر جیسے ز ہوبOاہے Z اہ õ ط ً ما عمو جسم اور جو باندی کا کرباا _ راد مسلماںعورتO کی ئرائری کرنے کے ئرائر یسا کیونکہ ا سکتی ~ کہ کہ وہ چادر سے خود کو نہیں دھائپ تھی نے باندی عورتO پر ب~ابندی لگائی کچھ کہ وہ جیسے ز نہیں ہوبOا، Z اہ õ ط ً ما عمو ہے، کیونہ یہ ستر ہے) گیا ںکیا بیا اوپر کچھ ا(جو سو میں کہا ہے کہ اس کے مع' لجا ا ' ہے۔ قاضی نے اپنی کتات نے اپنے بات~ سے، اس شعيب بن عمر کہ جیسا ہے، ستر د کا مر وہی ہے جو کہ ابPک ستر ہیں کہ باندی کا کہتے حامد بن ہے۔ ا نیچے جو کہ باف کے سکے سے کر دے تو اسے ا جير میں سے کوئی اپنی باندی کی سÑادی اپنے غلام سے بPاا تم نے فزمابPا: جب للہ ل ا سو نے اپنے خد سے روائPپO کی ہے کہ ر صفحہ 1 3 نے روائPپO کیا ئ ی ظ ق ۔ اسے دار تھی ستر اد باندی عورتO کا مر کی للہ ل ا سو وں بOک ہے۔ ر ت ن گھ کو نہیں دیکھنا چاہیے جو کہ باف سے لے کر ستر نہیں۔ ستر بھی سینہ نہیں، تو اس کا مل میں سÑا ستر سر کا جس ہے۔ اور ںکر رہے ہیں۔ بیا بOک گھٹنے کو باف سے ستر بھی باندی عورتO کے علماء مذہZب کے یہ حنبلی چنانچہ في ربPد (متو بی ا بن مذہZب کے امام ا لکی ما 386 ہیں( لکھتے میں مع' لجا ا ' ی) اپنی کتات ہجر ترجمہ ئPری نگر ا فیشنل _ ا لنک :) He (Imam Malik) strongly rejected the behaviour of Madinan slave-girls in going out uncovered above the lower garment. He said, “I have spoken to the Sultan about it, and have received no reply ” : ترجمہ سلسلے ہیں کہ انہوں نے اس کہتے میں۔ امام مالک گھو تھ ں کے سا سینو ننگے تیں میں باندی عور ینے کہ مد تھی نہیں پسند O "امام مالک کو یہ بات ںنے انہیں کوئی جوات نہیں دبPا۔ " سلطا لیکن ںسے باتO بھی کی، سلطا میں کی وبPدیو ( سف زہ یو حم شیخ لنک ۔ تھیں متی گھو تھ ں کے سا سینو ننگے تیں میں باندی عور ینہ ات کے دور میں مد ط ج بن ا عمر جہاں وہ ئنOلا رہے ہیں کہ یکھئے ) د میں موجود نہیں مسلم ری اور بخا صحیح O والی روابPات ے ت b ن س ننگے : باندی کے ض ا عتر ا مسلم ے سر اور دو ینہ ہیں اور انہوں نے مد بعی بOا تبع اور بعی اور امام مالک تو خود بOا حنیفہ کر دیے ہیں۔ امام ابو پیش ے ا _ ت~ کی خدمبO میں فتو متفقہ کے ئمہ چاروں ا ئنPلامی کی تھ ں کے سا سینو ننگے بPاجابOاتھا اور یوں ہی گھما تھ ں کے سا سینو ننگے میں باندیوں کو ینہ ہے جہاں مد یکھا ر عمل د طر تر کا متوا بعین اور بOا صحابہ وں کے شہر مطابق ی ا ںکے فتو متفقہ کا ئمہ نہیں کہ چاروں ا في تO کا ثبو ہونے کے لیے کیا یہ صحیح کی ا ںروابPاتO کے بیہقی راق اور امام لر ا عبد مصنف جابOاتھا۔ بیچا باراروں میں ؟ ہے ۔ چنانچہ ا ں سکیں کر پیش O ت ثبو کوئی پنا زار دے رہے ہیں، مگر خود قاصر ہیں کہ ا ق ت جھو وÓں کو تو فتو متفقہ ر عمل یہ ہے کہ وہ ا ںتمام روابPاتO اور طر مسلمانوں کا ہے کہ: چیلنج مسلمانوں کو ۔ تھی کتی دھا ے ت b ن س طرح عورتO کی مسلم اور ا _ راد تھی لیتی ت حجا کریں کہ باندی پیش O سے روابPات ستہ صحاح و مسلم ری اور بخا ٭ تھیں تی جا بیچی کریں کہ یہ باندبPاں باپردہ ہو کر ئنPلامی کے باراروں میں پیش O سے روائPپ مسلم ری و بخا ٭ حاصل نہ تھا حق نے کا کوئی چھو ں کو انہیں ہکو کریں کہ گا پیش O سے روائPپ مسلم ری و بخا ٭ صفحہ 1 4 ہے۔ مل میں سÑا ستر بھی اس کے سینہ نہیں بلکہ ننگا سینہ ت کرباہے، اور اس کا حجا کریں کہ باندی کو بھی پیش ی فتو امام کا سلف کسی ٭ بطہ ں سے را تہذیبو فتہ بPا قی تر ں کی قو غلا یگر کر د نکل ز Z ت سے باہ عر پO بOک مسلماں ق کیونکہ اس و کیں نہیں جمع ہے کہ یہ روابPاتO اس لیے لگتا نے مسلم ری اور بخا سے امام مالک کے رمانے میں ہی امام مالک کو جہ و سی بھی نہیں جابOاتھا۔ ا بیچا کو لولد بھی جابOاتھا اور ام ا نکا ے سے دھا کپڑ کو ے ت b ن تھے کہ جہاں باندی کے س چکے کر کے رمانے بOک مسلم ری و بخا تھے۔ چنانچہ بعد میں ہتے کو ختم کرباچا پن ننگے کر باندیوں کے مل تھ کے سا خلیفہ تھا اور وہ گیا ہو ض ا عتر ں پر ا سینو ننگے باندیوں کے ام نہیں کر حر مسلم ری و بخا کو للہ کےخلال ا یعت نکہ شر چو شرم و عار ہے۔ مگر ِ Ñ کے لی باعب یعت اسلامی شر پن ننگا تھا کہ باندیوں کا یہ چکا س ہو حسا ں کو ا گو لو ا ں نہ کیا۔ جمع ہے کہ شرم کے باعبÑ انہیں نے ا ںروابPاتO کو اپنی کتابوں میں لگتا تھے، اس لیے ے O ت سک ہوبا ک سے ب~ا حیض خوںکے مرتبہ تO فقط ابPک عد باندی کی ہی وہ خوںسے جیسے دنوں میں نچ چار ب~ا گلے دبPا، تو ا بیچ کر کے سیکس ابPک مالک نے خوںا _ نے سے قبل یعنی ہے۔ حیض تO فقط ابPک عد اسلام میں باندی عورتO کی کر سکتا ہے۔اسلام کے سیکس مالک اس باندی سے نیا ہے تو تی ہو ک ب~ا 1 4 00 ع ر فا کے خوںسے حیض دنوں کے نچ باندیوں کے مالک چار ب~ا نهى میں یو یخ بOار له سا تھے۔ یتے کر د ع شرو سیکس تھ ہوتے ہی انکے سا ں( بیا کا نکاح ابو داوÓد، سنن لنک :) نہ کی جائے صحبت پO بOک ق فزمابPا: ۔۔ ۔ ا ںعورتO سے اس و متعلق ی عورتوں کے قید اس کی ط ل اکرم نے او سو ہیں کہ ر کہتے خدری سعید ابو کا خوںنہ ا _ جائے۔ حیض فعہ جب بOک انہیں ابPک د لگابPاہے ( حکم " کا صحیح نی نے اس روائPپO پر " لبا ا لنک ) لینا نی مزے جسما اس سے بغیر ہوئے ک تO سے ب~ا عد باندی کے کنیز مسلمانوں کی 1 4 00 ئی اور بھا کیوں اور عورتوں کو اپنے بات~ ، لڑ نکی تھے، اور پھر ا لتے کردا قتل دوں کو مر م کے قو ی سر ار کے رور پر دو تلو یہ ہے کہ وہ یخ بOار له سا ہو جاتے تھے۔ ع شرو لینا کے مزے جسم بقیہ O پ ق و سی ُ ہ کے، ا مگا ائے شر سو تھے اور یتے زوں کے لاشوں پر رونے بھی نہیں د Z شوہ کا یعت کو اسلامی شر نین ا قو ت عر کے ہلیت ر کر رمانہ جا چھو کو یعت میں یہود و نصاری کی شر ملے جب نے اس معا صا محمد ہواکیونکہ ع بھی اس لیے شرو مسئلہ یہ بنابPا۔ حصہ صفحہ 1 5 ہیں ( لکھتے میں حمد Ì مام ا Ì ا ل ا مسائل اپنی کتات للہ ا عبد بیٹے کے ل ن ن خ بن حمد امام ا لنک :) ، ة ض ف يق ئر إ ا ہ ق ت ںع Ñ ا ک ة P لا جارب جلو یوم سهمي في قع قال و عمر بن ںا Ì ا للخمي ا للہ ا عبد بن یوت Ì ا عن ربPد بن على عن اد حم ثنا حد ںقال عثما بن على ثنا حد زوں õ ظ ت P س ئ لنا اوا لہ ن ق Ì بO ا عل ج ف ليها إ ثبت و حتى نفسي O کب ل م فما : عمر بن ل ا فقا : ترجمہ کی حی دںصرا گر سکی ُ باندی ا _ ئی۔ ا کنیز میں ابPک حصے ے میر کےدں گ لا کی جن جلو ہیں کہ کہتے ) صحابی کبیر اور بیٹے دوم کے خلیفہ ( عمر بن ا للہ ا عبد گ لو جبکہ کر دیے ع شرو لینا بوسے سکے ھ دورااور ا چڑ پO ا س پر ق و سی ُ اپنے پر قابو نہ ہوااور میں ا مجھے ہیں کہ کہتے عمر بن ۔ ا تھی ار گد لمبی طرح رہے تھے۔ یکھ فد طر ی میر سلام میں اس پر فزماتے ہیں ( ل ا سبل لانی اپنی کتات ح ك ل امام ا لنک :) ء ا ستبر قبل الا ع نOا م O سی جوار الا على مہ ہو ف م ئPپÑ دل ن لحد ںا Ì ا علم Ì وا : ترجمہ کر رہی ہم نے کا جوار فزا ٹھا ) اOت لذ ( ع نOا م O سی ہونے سے سے قبل اس سے ا ک کر کے ب~ا ء ا ستبر کے ا کنیز ہے اور ہم ئPپÑ ا حد چاہیے یہ ننا اور جا ہے۔ ہیں ( کہتے متعلق کے حنیفہ ہیں کہ امام ابو کہتے سف امام ابو یو لنک ط و ش لمن کتات ا :) للہ اا م ه حم ر محمد و سف یو بی Ì ل ا قو اوہو ہ Ó زن ي O ن ش P ںن Ì ا عليه ليس ل فقا سا ں ج O سی لی الا إ جع ر ثم س لقيا ل با يقو کاں ة ف P ت ن باخ Ì ںا Ì مالی ا Ñ ا ل ا في سف بویو Ì ودکر ا : ترجمہ یہی ہونے دیں۔ اور ک سے ب~ا ء ا ستبر باندی کو ا کنیز تO حاصل کرنے کے لیے) لذ نہ تھا کہ وہ ( ض ہیں: یہ ا ُںکے لیے فز کہتے حنیفہ ۔۔۔ امام ابو کا ہے۔ محمد اور امام سف ل امام ابو یو قو تی زوں کو رونے بھی نہ ب~ا Z ل شوہ مقتو عورتوں اپنے لہ تھے۔ وہ بے چاری حام کتے چو کرنے سے نہیں شہوتیں ں سے بھی جسمو عورتوں کے لہ اور تو اور، مسلماںتو حام تھے۔ لگتے کھیلنے کھیل نی جسما ننگے کہ مسلماںا ںسے تھیں کرتے ہیں ( نقل ری میں لبا ا فتح لانی اپنی کتات ق عش ل ا حجر بن امام ا لنک :) صفحہ 1 6 ح لفر ما دوںا لحامل ا ہ O جارئPن من Pب ت ںنPص Ì س ا Ñ لا با ء عطا وقال : ترجمہ ہ کے۔ مگا شر سکی ائے ا سو نہیں ہے ح حر تO حاصل کرنے میں کوئی لذ باندی سے کنیز لہ ہیں کہ حام کہتے ء عطا انوں میں ہے۔ عنو اس کے فقہ ری کی بخا امام ہیں ( یتے ا ںد عنو ری پھر یہ بخا میں امام ع Pو ت لن کتات ا لنک :) // ؟ میں لے جا سکتا ہے بPانہیں سفر اس کو پہلے سے حم ر ء ا ستبر بPدے تو ا خر بدی لو گر // بات : ا ہیں: لکھتے جب صا ری بخا ا ںکے دیل میں عنو پھر اس Ì زا ي O ن ش O ، ولا ن ة ض P جت ان حمہ ر Ì زا ي O ن ش P فلن O ب ق O ت و ع Ì ا بيعت و Ì ا Ñ ا ط تو لتي ہOا ليد لو بO ا ت Z داوہ إ عنهما للہ رضی ا عمر بن وقال ا و یباشرہا Ì اا لہ ن ق P ںن Ì ساا Ñ با لحسن یر ا لم و ـ ـ ح لفر ما دوںا لحامل ا ہ O جارئPن من Pب ت ںنPص Ì س ا Ñ لا با ء عطا وقال ء. درا لع ا : ترجمہ بیچی کرے بPا ہبہ بدی لو یسی نے کہا کہ ا عمر بن ، اور ا سمجھا نہیں ئقہ می کوئی مضا لینے سے لگا جسم بPا سه کی عورتO کا)بو ء ا ستبر ا بغیر ی( بصر حسن نہیں ہے۔ اور ء ا ستبر اری عورتO کے لیے کوئی ا کنو لیکن کے۔ ء ا ستبر سے ا حیض تو ابPک تھی تی ) کی جا سیکس ( صحبت سے جس جائے بPاا _ راد ہو، سکتی تO حاصل کی جا لذ سے جسم ننگے پورے بقیہ سکے اا سو ہ کے مگا شر سکی ہے) تو ا لہ ز/مالک سے حام Z شوہ پچھلے باندی عورتO ( گر نے کہا کہ ا ء عطا ہے۔ ) کا خوںنہیں ا _ بOا حیض ماہورای ( گلی کرنے کے بعد عورتO کو ا سیکس کسی سے گر ہو جائے۔ ا ک کے بعد خوںسے ب~ا حیض O ہے کہ عورت مطلب کا ء ا ستبر نوت: ا ہے۔ گئی ہو لہ میں حام نتیجے کے سیکس ہے کہ وہ مطلب سکا ہے، تو ا : سمجھئے ر عمل طر مسلمانوں کا ( 1 کرتے تھے۔ قتل دوں کو مر میں گ مسلماںجن پہلے ) ( 2 تھے۔ لیتے باندبPاں بنا کنیز کر پکڑ کی تمام عورتوں کو شمن ) پھر د ( 3 کا طرح ز Z ، تو مسلمانوں کو ہ تھی تی کی ہو لڑ اری کنو بPاپھر تھی تی ہو بچی چھوٹی تو وہ گر ، تو ا تھیں تی ہو چکی ہو تقسیم میں غنیمت ِ راتO جب باندبPاں مال سی ) پھر ا ۔ تھی تی کرنے کی ا ںسے اجارتO ہو سیکس ( 4 یعنی ، تو پھر "دخول" تھیں تی ز دار ہو Z سے شوہ پہلے وہ گر ا لیکن ) Sexual Penetration ر کرباہوبOاتھا۔ نتظا ماہواری ختم ہونے کا ا ہلئ ~ ن نکی کے لیے ا صفحہ 1 7 ( 5 O Ñب ش ، ا ںسے م لیں نی مزے جسما کے قسم ز Z ہ یگر د تھ کر کے انکے سا ننگا راتO کو ہی انہیں ہلئ ~ کہ وہ ن تھی تی کو پوری ا _ رادی ہو صحابہ دخول کے غلاوہجہادی لیکن ) ۔ ئیں ں سے ائرال کروا طريقو یگر ، بPاد ئیں رنی کروا روں کے لیے رونے پیا کیا ہوبOاتھا۔ ا ںعورتوں کو اپنے ا ں قتل ں کو بیٹو ں، اور بھائیو زوں، Z قبل ہی ا ںعورتوں کے باپوں، شوہ گھنٹے چند بPاد رہے کہ مسلمانوں نے ہو جاتے تھے۔ ع راتO مسلماںا ںسے جنسی ہوس پوری کرباشرو سی نہیں دیتا تھا اور ا قع کوئی مو للہ نے کا اسلام اور ا منا غم اور کا نظام، یہ اسلام کی لجبر با سیکس تھ دوں کے سا مر کئی کئی بارار ، یہ ننگے باندیوں کے یہ کنیز 1 4 00 تO ہیں۔ یہود و نصاریٰبھی اس غا سو اور ینت کی ر یخ بOار له سا کرتے تھے، مگر پھر بھی اسلام سے لجبر با سیکس بنا کر کنیز ی عورتوں کو قید ہیں اور خداکے بام پر یتے ئی د کھا لہاںکرتے د لہو ہیں اور وہ بھی انسانیت کو ننگے ام میں حم کہ اسلام جتنا نہیں کرتے تھے لیل بOد تنی عورتO کی ا کنیز تھے اور بہتر کہیں وہ 1 4 00 ں سے کربOاخ~لا ا _ رہا ہے۔ لو سا O وں کی تجارت کنیز غلاموں اور بنانے پر ب~ابندی لگا دی ہے۔ کنیز مارتے ہیں کہ اسلام نے کسی کو اغواکر کے اسے غلام و ینگ اسلام عذر خواہ د ہے کہ: عرض ً جوابا • ۔ تھی سے اہل کتات میں موجود پہلے یہ اغوانہ کرنے والی ب~ابندی تو • زاروں Z وں ہ سینکڑ یسے ں میں جا کر ا ملکو کہ وہ غیر تھی چھٹی کھلی ئے ا _ ت~ عوام کو یہ کیوں نہیں ئنOلاتے کہ مسلمانوں کو بجا مارنے کی ینگ کی د چیز چنانچہ اس تO ردہ مسلمانوں کو فزوجبO کریں۔ شہو بارار ِ سر میں لا کر فت کہ انہیں اسلامی خلا تھی چھٹی کھلی بPدتے پھریں، اور پھر خر باندبPاں کنیز ہ غلام اور شد اغوا • کالا کرتے تھے۔ ہ من پنا ا ء ا مر ز سے لا کر مسلماںا Z وں کو باہ کنیز ں کھو زاروں لا Z اور ہ ' اووÓں سر جہ خوا ' زاروں Z ہ یسے ا ر تھا قصو کا ء ا مر ر نہیں بلکہ ا قصو وں کی تجارتO اسلام کا کنیز زاروں Z بہانہ: ہ دار ہیں۔ مہ د سکے ا ء ا مر ر نہیں بلکہ مسلماںا قصو مذہZب اسلام کا کھیل بک بھیا وںکی تجارتO کا کنیز زاروں غلاموں اور Z اسلام عذر خواہ بہانہ بناتے ہیں کہ ا ںہ : چیلنج پچھلی دیں کہ کھا ہے کہ د چیلنج ا ںعذر خواہوں کو 1 4 00 زار دبPا ق ' ام 'حر بک تجارتO کو اسلام میں بھیا یسی نے ا ء فقہا و علماء اور کہاں مسلماں کب میں یخ بOار له سا " ئنOلابPا۔ للہ خلال ا ' کا یعت ب نے اسے شر س انہیں ہوا، بلکہ پید فقیہ یسا بOک ابPک ا ح _ ا ؟ ہو صفحہ 1 8 میں باندبPاں بنائے جانے والی یہودی (اہل õ ہ ط P زن ق بنو نحہ اسلام نے سا ِ پیغمبر تجارتO کرتے تھے۔ یسی کر ا کھل اسلام ِ پیغمبر خود ِ O ف رہے، بدات طر تو ابPک فقہی یہ دبPا۔ بیچ کو ' کافزوں (خداکے منکروں) ' کے قے کے غلا نجد کو لے جا کر تین والی) خوا ننے کو ما للہ کتات ، ا سکیں کر پن ر گ فن ل ~ا لح ہوئے کستے وں پر ا _ واریں کنیز فقط صحابہ فقط یہ تھا کہ مقصد اسلام میں پردہ کا ہی حق ے سے کوئی سر ت کرنے کا حجا باندی کو کنیز جبکہ " تھا، حق عورتO کا " مسلم ت فقط ا _ راد حجا ہے کہ اسلام میں حقیقت باتO ہے، مگر یقین ل یہ ابPک باقاب جابOاتھا۔ لیا کھینچ ت حجا سے سر سکے ں سے مار مار کر ا ٹیو سو تو تھی لیتی ت لے حجا کنیز سے کوئی غلطی گر نہیں تھا، بلکہ ا سن ۔ یہ سکے جبO ہو شنا لگ باندیوں سے ا کنیز اس لیے بارل ہواکہ ا _ راد عورتوں کی حکم اسلام میں پردے کا پہلے ب سے س 5 ہے۔ قعہ ی کا وا ہجر ا _ ں لقر ا [ 33 : 5 9 ت (چادر)۔ یہ جلبا کریں ا پنی لیا ا ک لت ںکی عورتوں سے کہ وہ یما ا ِ ں سے اور اہل بیٹیو یوں سے اور ا پنی بیو اپنی کہو! نبی اے ] ہے بOاکہ طریقہ ب س منا ربPادہ ئیں اور نہ ستائی جا ئیں ںلی جا پہچا وہ ۔ اد ہے کہ :"۔۔۔ مر ے سے کیا ٹکڑ رکہ کے اس مبا O ورتO ہے کہ ا _ ئPپ ضر کی سمجھنے پہلے ب