اسلامی ر ی است کے تحت اقلیتوں کی تحقیر و تضحیک مسلماں بھائیو! کیا ا * پکے نز د%یک 'اقلیتیں' بھی 'انساں ' ہیں؟ جس طرح ا * پکو علم نہ تھا کہ اسلامی شریعت کنیز عورت کو مجبورکرتی ہے کہ وہ اپنے مالک کو سیکس یSالجبر کی سروس مہیا کرے، اورصرف د%اعش کی اسلامی حکومت قائم ہونے کے بعد ا * پکو اسلامی شریعت کے اس پہلو کا علم ہو سکا۔ اسی طرح ا * پکو اسلام کے اس یاریک گوشے کا علم نہیں کہ اسلامی شریعت کس طرح اقلیتوں کے ساتھ انسانوں والا نہیں، بلکہ جانوروں والا سلوک کرنے کا حکم د%یتی ہے اورانکی تحقیر و تضحیک کو عین ایماں قرارد%یتی ہے۔ سورہتوبہ، ا * نت 29 ( ا * یلائن لنک :) (ا * نت 9:29 َ ) ق َ تِلُواْالَّذ %ِينَ لاَ نُوْمِيُوں َ یSِاللَّهِ وَلاَ یSِالْيَوْمِ الاّ ٌ حِز ِ وَلاَ يُحَزّ ِمُوں َ مَا حَ زّ َ م ـ ٍ % اللَّهُ وَرَ سُولُهُ وَلاَ یَذ%ِنيُوں َ د%ِينَ الْحَقّ ِ مِن َ الَّذ %ِينَ اُونُواْالْکِت َ تS َ حَ تَّى نُعْطُ واْالْحSِز ْیَةَ عَن یَذ ـ ْ وَهُم َ صَ ـغ ِ رُ ون ترجمہ: جو اہل کتاتS میں سے حذ%ا پر ایماں نہیں لاتے اورنہ رور ا * خرت پر (یقین رکھتے ہیں) اورنہ اں چیزوں کو حرام سمجھتے ہیں جو حذ%ا اوراس کے رسول نے حرام کی ہیں اورنہ د%ين حق کو قبول کرتے ہیں اں سے حSتگ کرو یہاں یک کہ ذلیل ہ وکر اپنے ہاتھ سے جزیہ د%یں۔ اقلیتوں کو "د%لیل کریا" ایسا نSزا فعل ہے کہ ا * حS کے ر مانے میں مسلماں اس سے مته چھپاتے پھرتے ہیں، اوراسی لیے ا * حS کے مسلماں مترجمین نے لفظ "صغروں " کے ترجمے میں بدد%یانتی د%کھاتے ہوئے اس کا ترجمہ کر د%یا "یعنی کفارچھوٹے بن کر جزیہ د%یں"۔ مگر مسلماں مترجمین کی یہ بدد%یانتی صاف پکڑی گئی کیونکہ یہی لفظ "صغروں " قرا * ں کی ا * نت 27:37 میں بھی استعمال ہوا ہے، اوروہاں الف سے لیکر ے یک تمام مترجمین نے اس لفظ کا ترجمہ "د%لیل و خوارکریا کیا ہے۔ د%یکھئے یہ 25 تراجم اس لنک پر جو ستS کے ستS "صغروں " کا ترجمہ "د%لیل و خوارکریا" کر ر ہے ہیں۔ نیز د%یکھئے کہ قدیم مسلماں علماء کیسے اس ا * نت کے د%ریعے اقلیتوں کو د%لیل و خوارکرنے کا اسلامی پیغام د%ے رہے تھے۔ متåلاً : تفسیر ابن کثیر (ا * نت 9:29 ) لنک : پس حSبSتک وہ (غیر مسلم) حق ی ر بن کر اور خ واری کے سات ھ ا پ# ن ے ہات ھوں ج زیہ یہ دبں ان ہیں یہ چ# ھوڑو ۔ اور اہل ذمہ کو مسلماتوں پ#ر عزت و توق ی ر دپ نی اور ان ہیں اوج و پ رقی دپ ی ا ج اپFز ن ہیں صحی ح مسلم میں ہ ے رسول اللہ (ص) ف رمات ے ہیں ن ہود و ن صاری ٰ کو کبھی سلام کی اپ ی داء یہ کرو اور ج ب ان سے کوئFی را سن ے میں مل ج اتF ے تو اسے (ذلیل کرت ے کے لن ے) پ ی گ را سن ے سے گذرت ے پ#ر مح بور کرو۔ یہی وجہ تھی جو حضرت عمر فاروق نے اں غ ی ر مسلموں کو ذلیل کرت ے، ان کو پ#ست کرت ے اور ان کی ت حق ی ر کرت ے (عرئی الف اظ: إذلالهم ون صغ ی ره م وت حق ی ره م) کے لیے ایسی ہی شرطیں انکے سامنے رکھی تھیں۔ م اشعری کہتے ہیں میں نے اپنے ہاتھ سے عہد یامہ لکھ کر ن بن عت ٰ لرحم ا عبد گوں کی طرف سے یہ لو ی شہر لاں ف لاں ف حضرت عمر کو د%یا تھا کہ اہل سåام کے لشکر کے حضرت عمر فاروق کے ساتھ کہ حSتS ا * ت لمومنین ا میر ہ ہے ا معاہد طلب من ا لئے ل کے عیا جاں مال اوراہل و پنی سے ا نے ا * ت ہم پر ا * یا تو ہم کرتے ہیں کہ: حاصل من ں پر وہ ا طو اں شر ہم کی 1 ہ خانقا نئی اور گھر جا گر نیا ئی اس کو ں میں اوراں کے ا * س ی شہر اپنے اں ہم ) ۔ گے بنائیں نہیں 2 گے لاح کریں ص ں کی ا مکا لے وا بی خرا کسی یسے ہوں اورنہ ا تگا % د عبا مذہبی ) اور خ و پ#رات ے ہ و کر گرت ے والے ہی ں ان کی مرمت ن ہیں کربں گے ۔ 3 کیں ہے تو اسے رو چا راتریا مساف مسلماں ئی کو گر ہوں میں ا تگا % د عبا ری ہما ) روں مساف راور گذ اں کے د%روار ے رہ ہم نہیں خواہ د%ں ہو خواہ رات ہو گے اری مہماند د%ں یک تین اس کی ہم اورجو مسلماں ا * ئے گے کھیں ر کھلے لئے کے ، گے کریں 4 جاسوس کو نہ کسی کہیں نوں وغیرہ میں مکا ئشی نوں یا رہا مکا اپنے اں ہم ) گے نہیں کریں یب ر ف کہ ھو % د ئی ، مسلمانوں سے کو گے ئیں چھپا 5 (کیونکہ قرا * ں گے سکھائیں اولاد% کو قرا * ں نہ پنی ) ا 9:2 8 اہل مطابق کے ے کا عقید کے تثلیث (یعنی اپنے گے رنہ کریں ظہا ہیں)، شرک کا ا نجس S کتات ) گے رنہیں کریں ظہا ا یہ کسی کو ش رک کی طرف نلائFیں گے (نعنی ا پ# ن ے مذہ ب کی پ یلیغ ن ہیں کربں گے) ، 6 ، گے کیں نہ رو گز ر ہ اسے ہم ہے چا اسلام قبول کریا گر ا ئی میں سے کو ہم ) 7 ) مسلماتوں کی توق ی ر و عزت کربں گے، ه ماری ج گہ اگر وہ ئ یبھی ا ج# اہیں تو ه م ات ھ کر ان ہیں ج گہ دے دبں گے ، 8 ) ه م مسلماتوں سے کسی ج# یز میں پراپری یہ کربں گے، یہ لیاس میں یہ خ وئی میں یہ شر کے نال پ ی ات ے میں ، 9 ) ه م ان کی زنائ یں ن ہیں تولی ں گے، ان کی ج یسے ن ام ن ہیں رکھیں گے ، 10 ) ه م (پ#سنی دکھات ے کے لن ے) کات ھی والے گھوڑوں پ#ر سوارناں یہ کربں گے (نلکہ نغ ی ر کات ھی کے سواری کربں گے نہ گے ئیں ا Lک اریں نہ لي تلو ، S شرات ہم ، گے ئیں نہیں کرا نقش عربی ں پر نگوٹھیو ۔ ا گے کھیں اپنے ساتھ ر ، گے نہیں کریں شی رو ف 11 ) ه م ا پ# ن ے شروں کے آگے والے حصے کے نالوں کو می ڈوانا کر گی جا رکھیں گے 1 2 ) اور ج ہاں کہیں ہ وں گے کمر کے گرد زن ار (ئ# ی نی) لپ# ی ن ے رہیں گے (ن اکہ ض حیک کا پ س ایہ پ ی اتF ے ج ا دور سے نطور غ ی ر مسلم ن# ہج#ات ے ج ائFیں اور ت حق ی ر و ن سکیں)، 1 3 ۔ گے نہیں کریں ر ہ ا S ظ جوں پر گر کا نسåاں اپنے صلیب ) 14 نہیں ر ہ ا S ظ ں اوریSار اروں میں ستو مسلمانوں کے را بیں تS کتا مذہ پنی ) ا گے کریں 1 5 گے بچائیں ا * وار سے نہیں بلند ں گھنٹیا جوں میں گر ) 16 گے پڑھیں بیں کتا مذہبی پنی ا بلند میں یSا ا * وار گی % جود مو ) نہ مسلمانوں کی 1 7 گے ں پر اد%ا کریں ستو رکو را شعا مذہبی ) نہ اپنے 18 گے ئیں ا * وار سے رو نچی ں پر او لو نے وا مر ) نہ اپنے 1 9 یں کی) ھو % د مطابق ے کے عقید کر (اپنے لے ر وں کو جنا ) نہ اں کے گے ریں گذ ں سے ستو ہوئے مسلمانوں کے را یتے % د ھونی % د 2 0 خیر مسلمانوں کی گے لیں نہ ہم لام غ میں ا * ئے ہوئے حصے ) مسلمانوں کے نہیں۔ گے جھانکیں وں میں گھر اں کے گے ورکرتے رہیں ضر خواہی نے ایک ہوا تو ا * ت پیش کی حذ%مت میں عظم حSتS یہ عہد یامہ حضرت فاروق ا نہیں گے ماریں گز ر ہ مسلمانوں کو کسی ہم کہ ئی ا ھو L اوربھی اس میں نSز ط شر گوں کو لو S ت مذہ ہم S رے ست ہما رہیں اور منظو قبول و ہمیں یہ تمام شرطیں کی بھی ط ایک شر کسی اں میں سے گر ملا ہے ا من ا ہمیں پر ئط شرا نہی بھی۔ ا ا * ت کچھ اورجو گا ہو جائے لگ کا د%مہ ا سے ا * ت ہم ح لاف ورر ی کریں تو ہم ئیں بھی ہو جا ہم مستحق ں سے کرتے ہیں اں تمام مخالفو ں اور شمنو % اپنے د ۔ گے میں ابن کثیر کے ضمن رہے۔ اس مشہو یة (عہد عمر) کے یام سے لعمر ہ ا لعهد ہ ا معاہد یہ لاوہ غ روایات مختلف ۔ کیجئے حظہ یہاں ملا نکا ۔ ا جھتا جواتS نہیں سو ئی رخواہوں کو کو عذ کی ایسی یذ %لیل ہے کہ اسلام نیت ہ انسا معاہد یہ نہیں ممکن رکر د%یں۔ مگر یہ نکا ہ کا ا معاہد طرح اس کسی یہ ہویا ہے کہ یکشن ری ا پہلا ہ عد ' قرارد%یا ہے اوراسے یSاقا صحیح ہ کو ' معاہد علماء نے اس سلف کیونکہ یSذ %ات ِ خود% مسلماں سند کو قعے میں علماء نے اس وا یل % یا ہے۔ د بنا حصہ کا فقہ ہوئے نتے اسلامی شریعت کا جزو ما قرارد%یا ہے۔ صحیح کرنے کے بعد اسے نقل سے • ) صحیح ى (حکم: محل م، کتاتS ال حز ابن • ) صحیح ری (حکم: صغ م ال حكا ى، کتاتS الا ل الاسåبSت لحق ا عبد • کے نز د%یک یہ قبول ہے) ئمہ مہ (حکم: ا لذ ا ھل م ا حكا ، کتاتS ا لقیم ابن ا • کے ساتھ) سند جید ته (حکم: فق ابن کثیر، ارسåاد% ال • کے ساتھ) سند جید (حکم: لمستقیم ا ط ا صر ء ال قتضا ، ا تیمیہ ابن خلیفہ نہیں۔ نیز ستہ را ئی رارکا کو ف اس رخواہ حضرات کے ی عذ سے اسلام لے ا حو اس چنانچہ ہونے کا گواہ ہے سچا ے کے معاہد بھی اس خط کے یام نر نز کا اپنے گور لعز ا عبد عمر بن ) ۔ کیجئے حظہ ملا گے * ا تفصیل ( مسلم، صحیح مسلم کیایک روانت کا د%کر کیا ہے۔ یہ روانت یہ ہے۔ صحیح اوپر ابن کثیر نے کتاتS السلام ( ا * یلائن لنک :) َ ُود%َ وَلا ه َ قَالَ " لاَ نَتSْذ%َ ءُوا الْت سلم و عليه لله ا صلى ِ َنْزَ ہَ، اَں ّ َ رَ سُولَ اللَّه ر ُ ہ ي ِ S ب َ عَن ْ ا " ِِه ق َ ْي ض َ ا ي َ ِل إِ ُ ْطَ رُّ وہ ض َا ف ٍ يق ِ َ ر ط ِى ف ْ ُمْاَحَذ%َ هُم ِبت ق َ َاِد%َا ل ف ِ َ ارَ ی یSِالسَّ لاَ م ص َ ّ الي اء نہ کرو بتد سلام کی ا کبھی کو ٰ ری نصا د% و یہو ترجمہ: اور ج ب ان سے کوئFی را سن ے میں مل ج اتF ے تو اسے (ذلیل کرت ے کے لن ے) پ ی گ را سن ے سے گذرت ے پ#ر مح بور کرو ۔ ( ر ی ی، کتاتS الس مذ تر سنن کیا ہے۔ نقل ی نے بھی اسے مذ اورامام تر ا * یلائن لنک :) َ % ُود ه َ قَالَ " لاَ نَتSْذ%َ ءُوا الْت سلم و عليه لله ا صلى ِ َنْزَ ہَ، اَں ّ َ رَ سُولَ اللَّه ر ُ ہ ي ِ S ب َ عَن ْ ا ِى ف َ قَالَ و " ِِه ق َ ْي ض َ ا ي َ ِل إِ ْ ْطَ رُّ وهُم ض َا ف ِ يق ِ ِى الطّ َ ر ف ْ ُمْاَحَذ%َ هُم ِبت ق َ ِد%َا ل إِ َ َ ارَ ی یSِالسَّ لاَ مِ و ص َ ّ وَالي سلم و عليه لله ا صلى ِ ّ َ احِتS ِ البَّتSِى ص ِ ّ َارِی ف ِ َہَ الْع ر ْ ص َ S ن ي ِ S ب َ ٍ وَا س َ َر َ وَاَن م ُ ع ِ الْتSَاتS ِ عَن ِ انSْن َ % ُود ه َ َذ%ِنتå ِ " لاَ نَتSْذ%َ ءُوا الْت ح ْ َذ %َا ال ہ وَمَعْتَى ٌ ح َ حِت ص ٌ َن س َ َذ %َا حَذ%ِنتå ٌ ح ہ َى س ِب غ قَالَ اَنSُو َ ر ِ م ُ َا ا م َ ّ ِي إِ َ ًا لَهُ و م ِت S َیَّهُ یَکُوں ُ نَعْط ِتَةِ لا ہ َا مَعْتَى الْکَزَ ا م َ ّ ِي إِ ِ ْم ل ِ ع ْ ِ ال ل ْ ہ َ ُ ا ض ْ قَالَ نSَع " رَ یا َ ص َ ّ وَالي ِ ِته ف َ ّ َں َلَتْهِ لا غ َ يق ِ ُکُ الطّ َ ر ر ْ ی َ َلاَ ی ف ِ يق ِ ِى الطّ َ ر ف ْ ِىَ اَحَذ%َ هُم ق َ ِد%َا ل إِ َ ک ِ %َلذ َ ك َ ِمْو ه ِ ل ُوں َ نSِتَذ %ْلِت م ِ ل ْ ُس م ْ ال ْ ُم ه َ ًا ل م ِت S نَعْط ترجمہ: گر نہ کرو۔ اورا پہل کو سلام کرنے میں ٰ ری نصا د% و یہو ہ کہتے ہیں کہ یر ر ہ بو ا ستے را تنگ تو اسے (د%لیل) کرنے کے لیے اسے ملے میں ستے اں سے را ئی کو بہ ابن عمر، صحا ی کہتے ہیں کہ یہی روانت مذ رنے پر مجبورکرو۔امام تر گذ سے ر یذ% کہتے ہیں کہ یہ م ی مذ وی ہے۔ امام تر مر ری سے بھی لغفا ہا ر ص S ن بو ، اورا نس ا ہے، صحیح حسن روانت اور اس رواپ ت کہ ن ہود و ن صاری کے سات ھ سلام میں ن# ہل یہ کرو کے میعلق اہل علم کہن ے ہیں کہ مکروہ ہ ے کبون کہ ان ہیں سلام کرن ا ان غ ی ر مسلموں کی ن عظ بم کے پراپر ہ ے، ج یکہ مسلماتوں کو جکم ہ ے کہ وہ غ ی ر مسلموں کو ذلیل (عرئی لفظ: پ ِ ی َ ذْ لِیلِ هِ مْ ) کربں۔ اسی لن ے ج ب کوئFی غ ی ر مسلم سے را سن ے میں تمہاری ملاق ات ہ و، تو یہ راستہ غ ی ر مسلم کے لن ے ن ہیں ہ ے کبون کہ اسے راستہ د پ ن ے کا مطلب ہ ے کہ ت م (اسکو ت حق ی ر کرت ے کی ت جاتF ے) اسکی عزت کر رہ ے ہ و۔ غیر ئط میں یہ شرا فت ح لا پنی تS عمر نے یہ اسی کے تحت ا جنا ہے کہ لکھتا لدمشقی ابن کثیر ا یاکہ کیں عائد ں پر مسلمو غ ی ر مسلموں کو "ذلیل" کیا ج ا سکے، ان کو "پ#سنی" میں دھکیلا ج ا ض حیک" کا پ س ایہ پ ی انا ج ا سکے۔ ابن کث ی ر الدمش قی کے عرئی سکے، ان کو "ت حق ی ر و پ#سنی و ن الف اظ یہ ہی ں: إذلالهم ون صغ ی ره م وت حق ی ره م ر یاد%ہ حطریاک ہے کہ بہت سے لے ا حو ی یذ %لیل ہے، اوریہ چیز اس L نSز بہت کی نیت یہ انسا ا * حS اس 2 1 س یام پر اس یذ %لیل مقد کے فت ی میں بھی مسلماں شریعت اورح لا صد ویں % L لیے نSزين واسåذ سکے ہیں، کیونکہ وہ ا ل S رپر قای طو مکمل کرنے کے ہضم سے نی ا * سا بہت کو ہیں۔ چکے جا کیے : L نوت ه S ظ قرن بنو صاحتS نے یہ حکم محمد کی ہے کہ شش نے کی کو بنا نہ بہا رخواہوں نے عذ مسلماں ہے کیونکہ: L ت جھو ں سے حSتگ کے وقت د%یا تھا۔ مگر یہ یو % د یہو کے • ه کا S ظ قرن بنو تھا کہ چاہیے کہنا صاحتS کو محمد ود% تھا، تو پھر محد یہ صرف اُس حSتگ یک گر ا نہ کریا۔ پہل تو اسے سلام میں ملے ا * د%می ئی کو • م عا ود% ہی نہیں کر رہے، بلکہ صاف صاف محد ه یک S ظ قرن بنو صاحتS تو اسے محمد لیکن ه S ظ قرن بنو د% صرف یہو نہ کریا۔ اورلفظ پہل د%" کو سلام میں یہو حکم د%ے رہے ہیں کہ " لیکن د% ہی لیے، یہو اد% تمام مر علماء نے اس سے سلف ود% نہ تھا۔ اس لیے تمام محد یک سمجھ نتå کو حد ر ہے ہیں کہ وہ اس کہہ اہ گمر رخواہ اں تمام علماء کو عذ ا * حS کے یہ مسلماں ۔ سکے نہ • نتå میں حد ود% نہ رہے، بلکہ وہ تو محد د%" یک ہی یہو صاحتS صرف " محمد اورپھر کبھی ری کو نصا ری" کا د%کر بھی کر رہےہیں نصا د% کے ساتھ ساتھ " یہو صاف صاف رپر طو یقینی رنے پر مجبورکریا۔ اور گذ سے ستے را تنگ نہ کریا اورانہیں پہل سلام میں صاحتS نے یہ حکم محمد ت ہے کہ ثبو پکا یہ چنانچہ ری نہیں تھے۔ نصا لے ه وا S ظ قرن بنو م حکم عا ری کے لیے یہ نصا د% و یہو ود% نہیں رکھا تھا، بلکہ تمام محد ه یک S ظ قرن بنو صرف تھا۔ تى ہیں تو کھ تلات د%ی فص ر یذ% ن م نوں کی بہا ٹے جھو میں مسلمانوں کے معاملے کو اس کسی گر ا ( کیجئے حظہ یہاں ملا لنک )۔ ہے ینا % ا د سز اہل کتاتS کی یذ %لیل و تحقیر اورانہیں مقصد حد جزیہ کا وا ہے ینا % ا د سز اہل کتاتS کی یذ %لیل و تحقیر اورانہیں مقصد حد جزیہ کا وا اں کو اں مقصد کرنے کا عائد ‘ جزیہ ’ میں یک ر یSاں ہیں کہ اہل د%مہ پر معاملے اس فقہا تمام ہے۔ ینا % ا د سز کی کفر اں کے نھیں س د%لایا اوراس طرح ا حسا رت کا ا حقا کو د%لت و رپر طو مکمل کا رہا ہے۔ مگر وہ بھی فقہ حنفی م رویہ نر ستS سے متعلق کفاراوراہل د%مہ کے ینا % ا د سز کی کفر اہل کتاتS کی یذ %لیل و تحقیر اورانہیں انکے مقصد حد ہیں کہ جزیہ کا وا متفق ہے۔ ہیں: لکھتے ) حنفی ( ص ا ص الحS بکر بو ا م ه یSة ل عقو یة لجز ا نما م وا ه ک شر علی ہم لبقا ولا ایSاحة ہم ر ف Sک ی ضا م ر ه یة مت لجز احذ % ا لیس تعجیل من ر å كی ا فیہ لیس % اد لعقل ا فی یة جانز لجز م یSا ه ل مہا ا ... ر ف الک علی م ه لاقامت م حكا (ا اریSاد%اہا صع ل وال لذ ا من م قه ح ل وہو ما ی ہم ر ف Sک تحق ی مس ال عقابہم بعض ، ں * ا لقر ا ۳ / ۱۰۳ ) ی یا اں کے اپنے شرک پر ضامند پر ر کفر اں کے مطلب کا لینے کفارسے جزیہ ’’ پر قائم کفر نہیں ہے۔ جزیہ تو اں کے لیے اں کے ینا % کو جانز قرارد ہنے قائم ر جانز ہے ینا % د مہلت کر اں کو لے رپر بھی جزیہ طو عقلی ا ہے۔ سز کی ہنے ر کی کفر نہیں کیا جایا کہ کفاراپنے کچھ سے اس سے ر یاد%ہ تو یقے کیونکہ اس طر تھے، مستحق ا کے سز وجہ سے جس اس کا کچ# ھ حصہ اس عار اور ذلت کی صورت میں ن ہیں ان پ#ر ن اق ذ کر دنا ج ان ا ہ ے خ و ج زیہ کی اداپFیگی سے ات ھیں لاخق ہ ون ا ہ ے ‘‘ ۔ رہیں، اس وقت یک اہل ایماں مصر پر کفر ) کہتے ہیں کہ حSتS یک وہ اپنے حنفی ى ( س امام سرح ہیں: لکھتے رہے۔ عائد یاں کرنے کے لیے اں پر جزیہ نما کی د%لت کو کفر ی اوراہل بلند کی سر یSة ود%لک عقو رو صغا عن لوا ح ہ لا ي کفر علی ا مصر د%ام فما انہ اد%ا سکن د%ارالاسلام ، ط و س S ب م (ال لمومن. ا عز رو ف لکا د%ل ا علی ں د%لک د%لتلا لیکو توحذ % مته لتی یة ا لجز یSا ۱۰ / ۷۷ ، ۷۸ ) پر اصرارکریا رہے، کفر ہے تو حSتS یک وہ اپنے مقیم د%ارالاسلام میں گر را ف کا ’’ اسے شزا اور ذلت کے نغ ی ر ن ہیں چ# ھوڑا ج ا سکی ا یہ ہے کہ اس یقہ ۔ اس کا طر نظر یاں نما ت عز رکی د%لت اوراہل ایماں کی ف ل کیا جائے یاکہ کا صو سے جزیہ و ‘ ا * ئے۔ % خود S ظ شران میز * رہیں کیونکہ اہل سåام نے یہ د%لت ا قصو بے ر: حضرت عمر عذ مسلماں % خود S ظ شران میز * رہیں کیونکہ اہل سåام نے یہ د%لت ا قصو بے ر: حضرت عمر عذ مسلماں کی تھیں مسلط پر اپنے ا * ت کی تھیں مسلط پر اپنے ا * ت م سے جر تحقیر کے نی انسا سنگین رخواہ اس عذ اسلام رہیں کیونکہ اہل سåام نے قصو بے کرتے ہیں کہ حضرت عمر پیش نہ یہ بہا حد کے لیے وا بچنے کی تھیں۔ مسلط پر خود% اپنے ا * ت S ظ شران میز * یہ د%لت ا " پنی ہے۔ کوں ہے جو ا ہین کی تو عقل نی نہ انسا بہا یہ Free Will " کے ساتھ ایسا د%لت ہ کرنے کے لیے معاہد ہے حSتS د%وسرے کو ایسا ممکن اسی وقت فقط ہ کرے؟ یہ معاہد میز * ا اًمجبورکیا جائے۔ جبر تS عمر کو جنا ق کے ح لاف تھیں، تو پھر حقو گئے یے % ں کو د میو % اسلام میں د ئط یہ شرا گر ا ہوئے انہیں یتے % ح لاف قرارد سکے تھا کہ وہ انہیں اسلامی شریعت میں بدعت اورا چاہیے صاف صاف گواہی د%ے رہا ہے کہ غیر عمل طرر پنا تS عمر کا ا جنا ۔ مگر یتے % خود% رد% کر د ں د%لیل و خوارکریا عین اسلامی شریعت ہے۔ یو راہل د%مہ بطو ں کو مسلمو نز یک یہی شریعت اہل د%مہ کے لیے قائم لعز ا عبد اورصرف اہل سåام ہی نہیں بلکہ عمر بن فقہ ہ اسلامی شریعت اور عد علماء نے اس یذ %لیل و تحقیر کو یSاقا سلف اور بعین بہ و یا صحا رہی۔ قرارد%یا۔ حصہ کا فذ ہ قائم ہوتی ہے، تو وہ بھی اسی شریعت کو یا شد را فت اسلامی ح لا ئی ا * حS بھی کو گر اورا ۔ گی کرے یاں بند ا وں پر ی کپڑ ں کے مسلمو اسلامی شریعت میں غیر یاں بند ا وں پر ی کپڑ ں کے مسلمو اسلامی شریعت میں غیر کے د%ورمیں شید لر ہاروں ا خلیفہ سی عبا کے اوروہ حنیفہ بو د% تھے امام ا گر سåا سف یو بو امام ا میں اسلامی ف بي ص احS ' یامبي لخر وں نے 'کتاتS ا ه ہتھے۔ اي لقضا ا ضی اسلامی ریاست کے قا ۔ کیے ں بیا ئل مسا جزیہ اوراہل د%مہ کے مطابق شریعت کے کو کہتے ہیں کہ شید لر ہاروں ا خلیفہ وہ متعلق وں) کے کپڑ سåاک ( پو ں کی مسلمو غیر پہلے ( ا * یلائن لنک :) فی تSه ولا ك مر فی ولا لباسه فی بن مسم åتSه یSال س م یب ه مت حد ک ا ر ی اں لا ی فی ذ%م ق واں ني فی ذ%ہ ق نع ظ لي ع ال ظ الحي مثل – یارات لز م ا ه ط اوسا فی لوا ع S ں يح تبته ، ونوحذ %وا یSا ہ فی م ه S ح سرو علی ذ %وا ح یSة ، واں نت مضر م سه ں قلان تكو ں ویSا – م ه مت حد وا كل ه ظ وس م متåبتة ، ولا ه ل نعا لوا شراک ع S ں يح åتS ، ویSا س ح من مایة لر ا مثل بيس ا لقر ا ضع مو ئل لرحا رکوتS ا من ہم نساو ع ي م بن ، وي لم س م ل حذ %و ا علی ذ %وا ح ي ترجمہ: (اسلامی ش رنغت کے مطاتق ج لیفہ) یہ جکم ج اری کرے کہ کوئFی ذمی ا پ# ن ے لیاس، وض ع قطع اور سواری میں مسلماتوں سے مس ان ہت اج ی یار یہ کرے۔ ان سے مطالتہ کیا ج اتF ے کہ یہ اپ# نی کمر پ#ر زن ار نان دھیں۔۔۔ اور ان کی توپ# یاں ض حیک کرت ے کے لن ے) ان سے کہا مخ روطی ش کل کی ہ وں۔ (ان کی ت حق ی ر و ن ج اتF ے کہ وہ (سواری کے لن ے) کات ھی اسی عمال ن ہیں کر سکن ے نلکہ ان ہیں صرف سامان ڈھوت ے والی لکڑی رکھ کر اس پ#ر سواری کی اج ازت ہ ے۔ یہ ا پ# ن ے خ وتوں میں دہ رے پ سمے لگائFیں گے اور مسلماتوں ج یسے خ وت ے ن ہیں ن# ہپ یں گے۔ ان کی عورتوں کو ت ھی کات ھی پ#ر ئ یبھ کر سواری کرت ے سے روک ا۔ گ دنا ج اتF ے ی بند ا نے پر ی بنا ہیں تگا % د عبا نئی پنی ں پر ا مسلمو غیر ی بند ا نے پر ی بنا ہیں تگا % د عبا نئی پنی ں پر ا مسلمو غیر کو کہتے ہیں خلیفہ متعلق ی کے بند ا ہوں پر ی تگا % د عبا ں کی مسلمو غیر سف یو بو امام ا گے * پھر ا کہ ( ا * یلائن لنک صفحہ احS کا ارد%و ترجمہ لخر ) اورکتاتS ا 3 4 5 یا 3 4 7 ( لنک :) وصاروا د%مة عليه ا صولحو لا ما کانوا إِ نتة لمد ا فی تبسة ك ة او ع ء نSي بنا ا ثو % ذ ح اں ي من يعوا م وي ت بيو لک كذ م ، و تهد لم م و ه ل كت لک تر كذ کاں فما تبسة ، ك م او ه ة ل ع وہی نSي وں ولا ر ی å م یبSيعوں ونس ه بن واسواق لم س م ل را مصا ا فی کوں نسکيوں ر ی اں ، وی ر ی الت الا طو م سه ر، ولتکن قلان مصا الا فی لتSاں ص وں ال ر ه S ظ ا ولا ن یر خنز ا ولا خمر یبSيعوں S ات ظ ا کاں عمر بن الح هكذ ی لز ذ %ا ا ه S مة ي لذ حذ %وا اہل ا لک اں یا عما ر فم یSة ، مضر م ه رف ر ي غ ن حتى ی وقال : لز ذ %ا ا ه S مة ي لذ حذ %وا اہل ا اں یا عماله مر عته ا لله ا ضی ر بن لم س م ل ر ی ا من ترجمہ: ی ر کی اج ازت ن ہیں م ر کی ن ع ھ یادن گاہ نا گرج ا گ ع ر میں کسی پ نFی ہ ش وں کو گ ان لو ح ل ن ے دت ے ج ائFیں گے خ و کہ ص ہ یسا ناقی ر کل ی ہ ی۔ اور صرف و گ دی ج اتF ے روں کو جکم س ف ا پ# ن ے ا پ ے۔۔۔۔ آ ھ وخ ود ت م ت ق ت اور ذمی ئ ی ن ے و ق کرت ے و مر ابن ع ی ت#وس اک اج ی یار کرت ے کا مطالتہ کربں۔ ہ دت ح نFے کہ ذمبوں کو ن مال کو جکم دنا ت ھا کہ وہ ذمبوں سے ع ی اللہ غتہ ت ے ت ھی ا پ# ن ے ض ر ب حطا ل ا ت ے ف رمانا ت ھا: ن اکہ ان کی پ یہ ت#وس اک اج ی یار کرت ے کا مطالتہ کربں۔ آ ت#وس اک مسلماتوں کی ت#وس اک سے علی جدہ رہ ے۔ متوفی ( سف یو بو پھرامام ا 79 8 نز لعز ا عبد عمر بن خلیفہ احS میں لخر ی) نے کتاتS ا ہجر متوفی ( 72 0 سخت کو نر وں نے اپنے اس گور ه کیا ہے جس میں اي نقل خط ی) کا ایک ہجر متعلق مات کے حكا اں ا لے ں کی یذ %لیل و تحقیر وا یو % د یہو ئیوں اور عیسا ه کی جس نے ه نتبSت د%ی تھی( L کریا چھور سختی ا * یلائن لنک :) اں عمر بن بيه ا عن یSاں ثو بن یåانSت بن حمن لر ا عبد نåتى حد : و سف یو بو قال ا – كسر لا إِ ا ر ہ ا S ظ لبتSا ص تدعن لا ف : اما بعد ، له مل عا لى إِ كتب نز لعز ا عبد 1 3 8 – بSن ك کاف ، ولاتر إِ علی ليركب سرحS ، و علی نی ا نصر د%ی ولا یہو بSن یرك حق ، ولا م و ، بليغا ما تقد د%لک فی م تقد و کاف إِ علی بہا رکو لیکن لة و حا ر علی م ه نساي من اہ مر ا ائم غم ال س S ا لب جعو اری قد را ص الي من تSلک ق من منع ، وا بليغا ما تقد د%لک فی م تقد و اں کثیرا لى ، وقد د%کر عصب ولا خز S ت ثو ء ولا قبا نی ا نصر س S لا یلب ف لمناطق وترکوا ا م ه ط اوسا علی لمناطق ائم وترکوا ا غم ال س S ا لب جعو اری قدررا ص الي من تSلک ق ن مم تSلک ، ق فيما د%لک ع ي ص ن کاں ن ی لب لعمر ، و ض ي قص روترکوا الي لوف م وا لجما ذ %وا ا ح واي ں إِ تSلک ، ق فيما ں د%لک جعو ا یر حين نهم ة ، وا ع ن مصا و عجز و ف ع ص ں د%لک یSک ل إِ وا ما انت ، علم ں د%لک لي جعو ا یر حين نهم ةں ، وا ع ن مصا و عجز و ف ع ص د%لک یSک ل له والسلام فع من م عته س يت عته فاح ه ء ي شی كل نظر فا ترجمہ: ی پیں ل یدالغزپز ت ے ا پ# ن ے انک عامل کو یہ لکھا کہ: "اما نعد، خ و ص ع مر بن ع " یساپFبوں کو (ذلیل ع ب ہیں ان کو توڑ دنا ج اتF ے۔ اور ن ہودتوں اور ص اعلاپ تہ ن کرت ے کے لن ے) اج ازت ن ہیں کہ وہ سواری کے لن ے زبن کا اسی عمال کر ی۔ گ ی سواری کرن ا ہ و ہ سکیں۔ نلکہ ان ہی ں سامان ڈھوت ے والی کات ھی رکھ کر اور ان کی خ وائ ین ت ھی زبن پ#ر ئ یبھ کر سواری ن ہیں کر سکپ یں، نلکہ ان ہیں ت ھی ا ناق اعدہ ف رمان ک ی اسی عمال کرئی ہ ے۔ اش ہ سامان ڈھوت ے والی کات ھی ج اری کرو اور عوام کو اسکی ن اف رمائی یہ کرت ے دو۔ اور ف رمان ج اری کرو کہ ی ہ ن سکی ا ہ ے اور یہ ہ # ا ن ڑ # کی س ی ف ی ن ہ ن سکی ا اور یہ ہ # یا ن ہیں ن ق یسائFی ع کوئFی ملداری میں ن ہت سے ع ے پ ی انا گیا ہ ے کہ تمہاری ھ ن سکی ا ہ ے۔ مچ ہ # مامہ ن ع م میں دونارہ می ی لا ہ و گنFے ہیں، اور وہ کمر کے گرد س مامہ ن# ہن ے کی ر ع یسائFی ع رہ ے ہیں، اور ا پ# ن ے آگے کے شر کو گی جا ت ھی ھ ئ# ی نی (زن ار) ت ھی ن ہیں نان د ی میں یہ سب کچ# ھ گ وخ ود م اگر تمہاری ! سم ف ی کی گ ن ہیں کر رہ ے ہیں۔ اپ# نی زن د ی ہ ے اور ن همارا ل ہ تمہاری کمزوری ہ ے، تمہاری ن ااہ ج ہ و رہا ہ ے، تو اسکی و یسے ا پ# ن ے پ#رات ے رسوم کو ک ج ا پ ن ے ہیں کہ وہ گ خ وس امدبں سی ی ا ہ ے، اور یہ لو ن ج ان تمام ج# یزوں کا ج یال رکھو ؟ سم کے اپ سان ہ و ف س ج اری کربں۔ ت م ک وں کو اپسا کرت ے سے نالکل روک گ مانغت کی ہ ے اور ان لو م کی میں ت ے سلام" ل دو۔ وا ( ل S بن حبت حمد امام ا لنک ہیں اورامام کیے نقل ل صو ہی ا یسے ں کے لیے ا مسلمو ) نے غیر کی کتاتS الام ( فقہ پنی نے ا فعی سåا لنک ہیں۔ کیے نقل ) میں یا بنا د%وست نہیں کبھی ہے اورانہیں کھنا ت ر نفر ں سے مسلمو قرا * ں : غیر یا بنا د%وست نہیں کبھی ہے اورانہیں کھنا ت ر نفر ں سے مسلمو قرا * ں : غیر لا رہے حضرات ح مفتی فیشل * د%یہ کے ا سعو کو نSزاہ راست L سانيت یب اسلام سوال جواتS و مفتی د%ی سعو ہے۔ یہ L سانيت یب و ٰ ی فتو ترين مستند ل ترين اور مقبو ہیں اوریہ مسلمانوں کا ہیں ( لکھتے حضرات لنک :) رکھی ا ض رت اور نع ف نلا س ک و س تہ کے مسلمان کو ہ ر صورت غ ی ر مسلم سے ن #یروکاروں کا راستہ پ ہ ے، کبون کہ یہ ہ ے ائ ی یاء اور ا ن کے رمایا ہے: ف لله ہے۔ ا اں لقر (ا 60 : 4 سے اور تم ہم د%یا " کہہ م سے صاف قو پنی نے ا ہیم )انSزا ارہیں، بیز قطعی ہو پوجتے کر L حذ%ا کو چھور تم کو جن د%وں سے معبو رے اِں تمہا ہو شمنی % کے لیے د ہمیشہ ں میا رے د%ر تمہا رے اور ہما کیا اور کفر سے تم نے ہم ۔۔۔" گیا پڑ بیر گئی اور ا * ں لقر (ا 5 8 :22 اں کو تم مت پر ایماں رکھتے ہیں قیا حذ%ا پر اوررور گ لو ) جو ۔ خواہ گے یکھو % کرتے ہوئے نہ د ستی ں سے د%و شمنو % حذ%ا اوراس کے رسول کے د ہوں۔ گ لو اں ہی کے خاند یا ئی یا بھا بیٹے یا وہ اں کے یSات نہیں ستی د%و ئی کو گز ر ہ ں کے لیے د%ل میں مسلمو میں غیر شنی اں ا * یات کی رو ۔ سکتی رکھی جا ہیں ( لکھتے حضرات مفتی د%ی سعو پھر یہی لنک :) کا سلوک تو ایک طرف رہا،بلکہ) اس یSات (یک) کی اجار ت محبت اور ستی (د%و ) نے اس سے ص ( لله ں کو سلام کیا جائے، کیونکہ رسول ا مسلمو نہیں کہ غیر ں کو (سلام کر مسلمو ہے حSتS وہ غیر ہین رمایا ہے کیونکہ یہ مسلماں کی تو ف منع اسے چنانچہ ہے، بلند غیر مسلم سے تبہ ت د%ے۔ ایک مسلماں کا ر عز کے) ۔ چاہیے نی نہیں کروا ہین تو پنی ں (سلام کر کے) ا یو یا لگا ام لز جواتS نہیں ہویا تو وہ ا ئی اس حSتS اں ا * یات کا کو رخواہ حضرات کے ی عذ اسلام کر رہے ہیں۔ پیش تفسیر غلط ين قرا * ں کی ا * یات کی ملحد ہیں کہ یتے % کر د ع شرو ں کر رہے بیا حضرات نہیں ملحد مات حكا یہ ہے کہ قر ا * ں کی یہ تفسیر اوریہ ا حقیقت لانکہ حا ہیں، بلکہ 1400 ں بیا ين قر ا * ں سے یہی حکم مفسر سال سے مسلماں علماء اورمسلماں کرتے ا * رہے ہیں۔ نے کی اجار ت ہے بنا ح چر ں میں کستا ا : مگر ی ص ا عتر ا نے کی اجار ت ہے بنا ح چر ں میں کستا ا : مگر ی ص ا عتر ا ی نہیں ہے۔ بند ا پر ی تعمیر کی چرچز ں میں کستا ا کہتے ہیں کہ ی معترضین محل بے نہیں تو یہ متåال گر ہے؟ ا فذ ہ یا شد را فت ں میں ح لا کستا ا را سوال ہے کہ کیا ی ہما علی صف * کا ا بقہ ، سا یف کا یام نوار شر خلیفہ جود%ہ مو کہ گا ہو بجا کہنا ہاں تو کیا یہ گر ہے۔ ا ر رد%اری تھا۔ ں کے کستا ا ی چنانچہ ق د%ے۔ حقو د%یSاو ہے کہ وہ اقلیتوں کو نSزانSزی کے نٹرنیشنل ں پر ا کستا ا ی ۔ سکے کو جاری کر نین ا قو جانSزانہ اسلامی متعلق نہیں کہ وہ اقلیتوں کے ممکن لیے نے کی بنا کلیسا ں میں بھی کستا ا قائم ہوتی ہے، تو پھری فت ں میں اسلامی ح لا کستا ا ی گر ا د%یSاو تنا وں کی طرف سے ا پسند نتہا سے ہی مسلم ا پہلے جکل * ۔بلکہ ا گی ہو جائے ختم ا * ر اد%ی ں میں ابھی سے غیر کستا ا ہیں۔ ی گئے ہو ممکن لاً یا عم کرنے تعمیر کلیسا نئے ہے کہ چکا ھ L نSز کا نسåانہ غیر مسلم جن قائم ہیں نین ا قو اد% کے یام پر تد ی ہے اورار بند ا کی ی تبلیغ ں پر مسلمو مسلماں د%ونوں ہیں۔ لے کرنے وا یل تبد S ت مذہ اور : ے ي ھ پڑ سے یہ بھی لے ا حو ی کے بند ا نے پر ی بنا کلیسا اسلامی ریاست میں https://nlp.cs.nyu.edu/meyers/controversial-wikipedia-corpus/ english-html/main/main_0195.html#Places_of_worship Places of worship According to Islamic law, the permission for dhimmis to retain their places of worship and build new ones depended upon the circumstances in which the land fell under the Muslim rule. There was no consensus in Islamic jurisprudence as to whether it was permissible for dhimmis to repair churches and synagogues. The Pact of Umar puts an obligation on dhimmis not to "restore, by night or by day, any [places of worship] that have fallen into ruin", [28] and Ibn Kathir adhered to this view. [76] At the same time, al-Mawardi wrote that dhimmis may "rebuild dilapidated old temples and churches". [77] As in the case of building new houses of worship, the ability of dhimmi communities to repair churches and synagogues usually depended upon its relationship with local Muslim authorities and its ability to pay bribes. [78] According to the Shafi'i Islamic jurist al-Nawawi , dhimmis could not use churches and synagogues if their land was conquered by attack. In such lands, as well as in towns founded after the conquest, or where inhabitants voluntarily converted wholesale to Islam, Islamic law does not allow dhimmis to build new churches and synagogues, or expand or repair existing ones, even if they fall into ruin. If the country submitted by capitulation, al-Nawawi wrote, dhimmis were permitted to build new houses of worship only if the capitulation treaty stated that dhimmis remained owners of their land. In observance of this prohibition, Abbasid caliphs al- Mutawakkil , al-Mahdi and Harun al-Rashid ordered the destruction, in their realms, of all churches and synagogues built after the Islamic conquest. ں میں حکومت ا * تی ہے، تو اں کے نز د%یک ا * حS بھی شریعت تھو ں میں علماء کے ہا کستا ا ی گر ا ے فتو اس ۔ یہ یSات ا * ت ے سکي بنا ہیں نہیں تگا % د عبا نئی ی ہے کہ وہ بند ا ں پر ی مسلمو میں غیر ہیں۔ ے سکي یکھ % میں صاف صاف د صفحہ 1